Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین پنجاب کے وزیراعلٰی ’مقدس دریا‘ کا پانی پینے کے بعد ہسپتال جا پہنچے

وزیر اعلیٰ پنجاب بھگوت من کی دریا کا پانی پینے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ فوٹو انسٹا بھگوت من
انڈیا میں پنجاب کے وزیر اعلٰی بھگونت من کی ’مقدس دریا‘ سے پانی پینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن اس ویڈیو سے منسوب جو کہانی بیان کی جا رہی ہے کیا وہ درست بھی ہے یا نہیں؟
اتوار کو عام آدمی پارٹی پنجاب کے ٹوئٹر ہینڈل پر ویڈیو شیئر کی گئی جس میں انڈین پنجاب کے وزیر اعلٰی بھگونت من کو دریا سے پانی کا گلاس بھر کر پیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
منگل کو بھگونت من کے ہسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ان کی طبعیت غیر شفاف پانی پینے کی وجہ سے خراب ہوئی۔ 
جبکہ انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے بھگونت من کے ’مقدس دریا‘ سے پانی کی وجہ سے ہسپتال جانے کی خبر کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’بھگونت من اپنے روٹین کے علاج کے لیے ہسپتال گئے تھے۔ 
انڈین صحافی نے بھگونت من کی پانی پینے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پنجاب کے وزیر اعلٰی بھگونت من نے پوتر مقام کالی بین سلطان پور لودھی سے پانی کا گلاس پیا، لیکن اب وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’کالی بین کی 22ویں کار سیوا سالگرہ ہے۔‘
ٹوئٹر صارف سوربھ کمار سنگھ نے بھگونت من کے پانی پینے کے حوالے سے لکھا کہ ’وزیر اعلیٰ بھگونت من نے ’مقدس دریا‘ کے پانی کو صاف ثابت کرنے کے لیے اس سے پانی پیا، اب ہسپتال میں داخل ہیں۔‘
 ٹوئٹر ہینڈل گمنام نے لکھا کہ ’یہ خبر درست نہیں ہے کہ پانی آلودہ نہیں تھا۔‘
انہوں نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ٹیگ کر کے لکھا کہ کیا آپ بھی یہ پانی پی کر ثابت کر سکتے ہیں بھگونت من کا دعویٰ درست ہے۔‘ 
گرگی روات نے کہا کہ ’پنجاب کے وزیر اعلیٰ معدے میں انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہوئے تھے۔ آلودہ پانی پینے کی ویڈیو نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔ 
عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھگونت من اپنے روٹین کے علاج کے لیے ہسپتال گئے تھے۔  

شیئر: