Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پاکستانی عملے کی تنخواہ سے ریکروٹنگ لاگت نہ کاٹنے کا معاہدہ

مملکت آنے والے کارکن کا جرائم ریکارڈ کلیئر ہو۔ (فوٹو المرصد)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت  نے پاکستانی کارکنان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا معاہدہ کرلیا۔
سعودی سرکاری گزٹ ’ام القری‘ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ  دونوں ملکوں میں سے کسی بھی ملک کی ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں  پاکستانی ملازمین کی تنخواہ سے ریکروٹنگ لاگت یا ملازمت فیس کاٹنے کی مجاز نہیں ہوں گی۔ یہ ایجنسیاں اور کمپنیاں پاکستانی ملازمین کی تنخواہوں سے کسی بھی عنوان سے غیر قانونی  فیس وصول نہیں کرسکیں گی۔ ویزہ وصولی کی تاریخ سے  ایک ماہ کے اندر مملکت کے سفر میں آسانی پیدا کرنے کی پابند ہوں گی۔
فریقین کے درمیان طے پانے والے  معاہدے کے بموجب آجر اور اجیر دونوں میں سے ہر ایک کو ملازمت کے  معاہدے پر اختلاف کی صورت میں متعلقہ حکام سے رجوع کرنے  اور ریکروٹنگ ایجنسی یا کمپنی کی جانب سے قواعد و ضوابط اور قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کے مطالبے کا حق ہوگا۔
معاہدے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ آجر اجیر کی تنخواہ ادا کرنے کے لیے اس کے نام سے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے درکار سہولت فراہم کرے گا۔
معاہدے میں یہ بھی تحریر کردیا گیا ہے کہ پاکستان کو اس بات کی پابندی کرنا ہوگی کہ وہ جو عملہ سعودی عرب کو فراہم کرے گا وہ صحت شرائط پر پورا اتر رہا ہو۔ وہ پاکستان میں رجسٹرڈ میڈیکل سینٹرز کے ذریعے مکمل میڈیکل چیک اپ کے دوران تمام متعدی امراض سے پاک ہو۔ اس امر کو یقینی  بنانا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔
معاہدے میں یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ نامزد کارکن کا فوجداری ریکارڈ صاف شفاف ہو۔ اس کا جرائم ریکارڈ کلیئر ہو۔
معاہدہ پانچ برس کے لیے ہوگا جس میں ایک مدت یا متعدد بار خود کار نظام کے تحت توسیع ہوسکتی ہے بشرطیکہ فریقین میں سے کوئی ایک معاہدے کی میعاد ختم ہونے سے دو ماہ قبل آئندہ توسیع نہ  کرنے سے تحریری طورپر مطلع کردے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: