پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے وزیراعظم شہباز شریف کی دورۂ بلوچستان کے دوران بنائی گئی ویڈیو کو ’ایڈیٹد‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیوز ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بھجوا دی ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سنیچر کو بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کے لیے طیارے میں بلوچستان گئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں کام کریں: شہباز شریفNode ID: 688381
شہباز شریف کی بلوچستان کی صورتحال کا جائزہ لینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تو وائرل ہے لیکن کیا اس ویڈیو میں جو آوازیں ہیں وہ بھی اصل ہیں یا انہیں خود شامل کیا گیا ہے؟
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی ایک بحث جاری ہے۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یہ اصل ہے جبکہ کچھ لوگوں کا موقف ہے کہ آڈیو میں یہ تبدیلیاں بعد میں کی گئی ہیں۔
لیکن اس حوالے سے پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے اتوار کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں اوریجنل اور فیک ویڈیو کا ٹائٹل دیا گیا ہے اور اس میں آڈیو بھی سنی جا سکتی ہے۔
جس میں شہباز شریف کے ساتھ موجود شخص انہیں کہتا ہے کہ ’سر کیمرا آن ہے، سر کیمرا آن ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات نے ویڈیو کو ایڈٹ کرنے کا ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’سیاسی مخالفین کو غداری سے لنک کرانے والی بشری بی بی کی ’ارسلان بیٹے‘ کو ہدایت کا تازہ شاہکار۔‘
مریم اورنگزیب نے لکھا کہ ’اصلی اور بشریٰ بی بی کی تیارکردہ دونوں وڈیوز پیش خدمت ہیں۔‘
سیاسی مخالفین کو غداری سے لنک کرانے والی بشری بی بی کی "ارسلان بیٹے" کو ہدایت کا تازہ شاہکار۔اصلی اور بشریٰ بی بی کی تیارکردہ دونوں وڈیوز پیش خدمت ہیں۔وڈیو میں نے بنائی اور گزشتہ روز سہہ پہر 4 بج کر28 منٹ پر میں نے میڈیا کو جاری کی تھی اور ARY کے پاس بھی اوریجنل video موجود ہے pic.twitter.com/eoGPdzSZHo
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) July 31, 2022
مریم اورنگزیب نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’وڈیو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بھجوا دی ہے تاکہ ویڈیو میں آوازیں شامل کرنے والے جعل ساز قانون کی گرفت میں آئیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’صحافت اور آزادی اظہار کی آڑ میں جھوٹ پھیلانے، عمران خان کی کرپشن سے توجہ ہٹانے کے ایجنڈے کا حصہ بننے والوں کو بھی شرم آنی چاہیے۔‘
وڈیو FIA سائیبر کرائم ونگ بھجوا دی ہے تاکہ وڈیو میں آوازیں شامل کرنے والے جعلساز قانون کی گرفت میں آئیں۔صحافت اور آزادی اظہار کی آڑ میں جھوٹ پھیلانےعمران خان کی کرپشن سے توجہ ہٹانے کے ایجنڈے کا حصہ بننے والے ARY کو بھی شرم آنی چاہئے جو سچائی اور حقیقت کا ہر لمحے قتل کرتا ہے pic.twitter.com/GVaJnjWAxy
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) July 31, 2022
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ’ویڈیو میں نے بنائی اور گزشتہ روز سہہ پہر 4 بج کر28 منٹ پر میں نے میڈیا کو جاری کی تھی اور اے آر وائی کے پاس بھی اوریجنل ویڈیو موجود ہے۔‘
ٹوئٹر صارف اسماعیل آڈیو کے حوالے سے پوچھتے ہیں کہ ’ اگر بقول آپ کے ویڈیو میں آوازیں بعد میں شامل کی گئیں تو کیا اس امکان کو رد کیا جا سکتا ہے کہ اصل ویڈیو میں شامل آوازیں بعد میں نکالی گئیں؟ اب اس کا تعین کیسے ہو گا؟‘
اگر بقول آپ کے ویڈیو میں آوازیں بعد میں شامل کی گئیں تو کیا اس بات کے امکان کو رد کیا جا سکتا ہے کہ اصل ویڈیو میں شامل آوازیں بعد میں نکالی گئیں۔ اب اس کا تعین کیسے ہو گا۔ جن اداروں کا کام ہے ان کو تو سیاسی کھلونے بنا دیا گیا ہے۔
— Ismail (@Baakhabar11) July 31, 2022