Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان وزیراعلٰی کی کرسی پر بیٹھنے پر معافی مانگیں‘

قرارداد کے متن میں وزیراعلٰی کی کرسی پر بیٹھنے کے اس عمل کو پنجاب کے ’12 کروڑ عوام کی توہین‘ بھی بتایا گیا ہے۔ (فوٹو: وزیراعلٰی پنجاب آفس)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن نے صوبائی اسمبلی میں ایک قرارداد جمع کروائی ہے جس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیر کو اسمبلی میں جمع کروائی گئی قرارداد کے مندرجات کے مطابق ’پارلیمان سے نکالے گئے شخص کا وزیراعلٰی کی کرسی پر بیٹھنا، وزیراعلٰی کے عہدے کی توہین ہے۔‘
ایک مسترد شدہ شخص نے وزیراعلٰی کی کرسی کی توہین کی ہے۔ یہ ایوان عمران خان معافی مانگنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘
قرارداد کے متن میں وزیراعلٰی کی کرسی پر بیٹھنے کے اس عمل کو پنجاب کے ’12 کروڑ عوام کی توہین بھی بتایا گیا ہے۔
یہ قرار داد مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی سعدیہ تیمور کی طرف سے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان گزشتہ روز لاہور پہنچے تھے اور وزیراعلٰی پرویز الٰہی نے ان کا ایوان وزیراعلٰی میں استقبال کیا تھا۔
حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں دیکھ جا سکتا ہے کہ عمران خان وزیراعلٰی کی کرسی پر براجمان ہیں جبکہ وزیراعلٰی پرویز الٰہی اور ان کے صاحب زادے مونس الٰہی ان کے سامنے بیٹھے ہیں۔

سابق وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار بھی عمران خان کو اپنی نشست فراہم کرتے تھے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

اس ملاقات کے بعد عمران خان نے دیگر پارٹی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں اسی جگہ پر بیٹھ کر کیں جبکہ پرویز الٰہی وہاں سے روانہ ہو گئے تھے۔
پرویز الٰہی کے وزیراعلٰی بننے کے بعد عمران خان پہلی مرتبہ لاہور آئے تھے۔
خیال رہے کہ جب عمران خان وزیراعظم تھے تو ان کے ہر دورہ لاہور میں اس وقت کے وزیراعلٰی عثمان بزدار بھی انہیں اپنی نشست فراہم کرتے تھے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق وزیراعلٰی آفس کی جانب سے یہ فوٹیج جاری کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ صوبہ عمران خان کی مرضی سے چلایا جائے گا۔

شیئر: