Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سیاحت میں مسک لیڈرز 2030 پروگرام کے لیے حتمی تجاویز

ڈیجیٹلائزیشن کو آگے بڑھانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر انحصار ضروری ہے۔ فوٹو ٹوئٹر
حکومتی، کاروباری اور غیر منافع بخش شعبوں سے تعلق رکھنے والے ستائیس سعودی رہنماؤں نے اتوار کو ریاض میں منعقدہ ایک تقریب میں لیڈرز 2030 پروگرام کے لیے اپنی حتمی تجاویز پیش کی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق لیڈرز 2030 پروگرام کی نگرانی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان فاؤنڈیشن مسک کرے گی۔ یہ فاؤنڈیشن باصلاحیت افراد کو اقتصادی ترقی کے وژن 2030 کے مقاصد پورے کرنے کے لیے جدید خیالات پیش کرنے کی جانب راغب کرتی ہے۔

اچھا لیڈر اپنی صلاحیتوں اور تجربے سے بہترین راہ متعین کرتا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

اس تقریب میں نائب وزیر سیاحت شہزادی حیفہ بنت محمد نے بھی شرکت کی۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر غسان الشبل مسک بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نائب چیئرمین، نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے نگران ڈاکٹر ماجد التویجری، اسٹریٹجک مینجمنٹ آفس میں خصوصی پروجیکٹس کے ڈائریکٹر محمد الشعیبی  اور مسک کے چیف ایگزیکٹو آفیسرڈاکٹر بدر البدر بھی پروگرام  میں شامل تھے۔
سعودی عرب میں سیاحت کو بہتر بنانے اور ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کو آگے بڑھانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس(مصنوعی ذہانت) کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنے کے بارے میں تجاویز پیش کی گئیں۔

فاؤنڈیشن باصلاحیت افراد کو جدید خیالات کی جانب راغب کرتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

لیڈرز2030 پروگرام کنگڈم کے مقامی تجربات اور ترقی کے مواقع کا تجزیہ کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس پروگرام کے زیر تحت سیاحت کے فروغ کے لیے بڑی آرگنائزیشنز کے تجربات سے مستفید ہونے کے لیے مختلف جگہوں کے دوروں کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
سینٹرفار لیڈرشپ سٹڈیز بورڈ کے چیئرمین صالح المحیمید نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے مناسب قیادت کی تبدیلی کی صلاحیت کو انسانیت کے لیے ایک عظیم تحفہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اچھا لیڈر دوسروں کو متاثر کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں، تجربے اور علم کے بل بوتے پرمعاشرے کے لیے بہترین راہ متعین کرتا ہے۔
صالح المحیمید نے مزید کہا کہ سعودی وژن 2030 نے ہمیں حوصلہ دیا ہے کیونکہ ہم متحرک معاشرہ،  ترقی کرتی ہوئی معیشت اور پرجوش قوم بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔
 

شیئر: