Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا ’اشتہاری مجرم‘ جو نام تبدیل کر کے فلموں میں کام کرتا رہا

پولیس کے مطابق ملزم قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں سمیت کئی دیگر مقدمات میں مفرور تھا (فوٹو: اے ایف پی)
فلموں میں اکثر اداکاروں کو ’مفرور اور اشتہاری‘ بننا پڑتا ہے تاہم اب ایسا واقعہ سامنے آیا ہے کہ 30 سال سے مفرور شخص اس دوران نہ صرف نام اور شناخت تبدیل کر کے چھپا رہا بلکہ فلموں میں اداکاری بھی کرتا رہا۔
انڈین ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کی سپیشل ٹاسک فورس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو اشتہاری اور مفرور تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اوم پرکاش المعروف پاسا ماضی میں انڈین آرمی  سے وابستہ رہے اور ان کو 1988 میں برطرف کر دیا گیا تھا۔
 ہریانہ پولیس کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے ’ملزم 2007 سے اترپردیش کی مقامی فلموں میں کام کر رہے ہیں اور اب تک 28 فلموں میں کام کر چکے ہیں جن میں ٹکراؤ، دبنگ چوپڑا یو پی اور جھٹکا شامل ہیں۔‘
پولیس کے مطابق ’نارینا کے رہائشی اوم پرکاش قتل اور چوری سمیت بے شمار جرائم کے مقدمات میں مطلوب تھے۔‘
اوم پرکاش کو غازی آباد سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ پولیس سے بچنے کے لیے اپنی شناخت کو تبدیل کر کے رہائش پذیر تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اوم پرکاش نے 1984 میں جرم کی دنیا میں قدم رکھا اس وقت وہ فوج میں تھے، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہو گئے اور 1988 میں ان کو برطرف کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے 1992 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران چاقو کے وار سے ایک شخص کو قتل کر دیا تھا، جس کے بعد بھوانی ڈسٹرکٹ میں ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔
تاہم انہوں نے اپنا نام اور پتہ تبدیل کرتے ہوئے نئی جگہ پر نئے نام کے ساتھ ہربنس نگر میں رہنا شروع کر دیا۔
سپیشل ٹیم کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔
اوم پرکاش کے خلاف درج کیسز میں کار چوری اور موٹر سائیکل چوری کے مقدمات بھی شامل ہیں جو ان کے خلاف 1986 اور 1990 میں راجستھان میں رجسٹرڈ ہوئے۔

شیئر: