Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی پی نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جو ان کو ان کو الیکشن میں فنڈ کرتے ہیں۔ (فوٹو: فیس بک)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’حکومت اور الیکشن کمشنر کی وجہ سے ہماری قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ اگر ملک کو مسائل اور اس دلدل سے نکالنا ہے تو اس کے لیے صاف اور شفاف الیکشنز ضروری ہیں،
بدھ کو نجی چینل ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ پی پی اور ن لیگ نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جو انہیں الیکشنز میں فنڈز دیتے ہیں۔
’چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب پر لوگوں نے شور مچایا تھا کہ یہ ن لیگ کا آدمی ہے، ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں جائیں گے اور جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر پُرامن احتجاج بھی کریں گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا، ان سے بھی پوچھا جائے کہ بندے خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے؟‘
انہوں نے کہا کہ ’فوج ملکی سالمیت کا اہم حصہ ہے مگر آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سارے ملک کو ہولڈ نہیں کرسکتے کیونکہ معیشت بھی بہت اہم جزو ہے۔‘
’ہمیں نومبر کا سوچنے کے بجائے ابھی کا سوچنا چاہیے کیونکہ حالات بہت خراب ہیں، ٹیکسٹائل کی فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، توانائی کا شدید بحران ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے روزگار بند ہورہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مہنگائی روز بروز بڑھتی جارہی ہے، عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو ایسی صورت میں ہمیں معیشت کا سوچنا چاہیے، سارے مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔‘
’حکومت الیکشنز کی تاریخ کا اعلان کردے تو پھر ہم بیٹھ کر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہیں مگر ن لیگ، پی پی کے ذہن میں بس ایک بات ہے کہ یہ کسی بھی طرح پی ٹی آئی کو کھیل سے باہر کردیں مگر یہ کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔‘
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ’دھاندلی کے 183 طریقے ہوتے ہیں، اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشینز آجائیں تو 130 طریقے خود بخود ختم ہوجائیں گے، شہباز شریف اور آصف زرداری ہار کے ڈر سے انتخابات کا اعلان نہیں کررہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ’ہم کسی صورت قومی اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے، اگر وہاں جاکر بیٹھ گئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ان کے سہولت کار ہیں، اگر حکومت اسمبلی تحلیل کر کے الیکشنز کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے۔‘

شیئر: