Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں ٹی ٹی پی کمانڈر عمر خالد خراسانی بم دھماکے میں ’ہلاک‘

عمر خالد خراسانی کا اصلی نام عبدالولی تھا۔ (فائل فوٹو)
کالعدم عسکریت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ذرائع نے سینیئر کمانڈر عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
پیر کو تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ مختصر بیان میں بتایا گیا ہے کہ خراسانی کی ہلاکت کے حوالے سے تفصیلی بیان بعد میں جاری کیا جائے گا۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر خالد خراسانی سمیت تحریک طالبان پاکستان کے تین عسکریت پسند افغانستان میں ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوئے ہیں تاہم افغان طالبان کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
تینوں عسکریت پسند افغانستان کے صوبے پکتیکا کے ضلع برمل میں سڑک کنارے بم کا نشانہ بنے ہیں۔
ہلاک ہونے والے دیگر عسکریت پسندوں میں عمر خالد خراسانی کے داماد، حافظ دولت اور مولوی حسن شامل ہیں۔
عمر خالد خراسانی کا اصلی نام عبدالولی تھا اور ان کے سر پر امریکی حکومت نے 30 لاکھ ڈالرز انعام کا بھی اعلان کر رکھا تھا۔
2014 میں ٹی ٹی پی سے علیحدگی کے بعد عمر خالد خراسانی نے جماعت الاحرار بنائی تھی۔ 
ٹی ٹی پی سے علیحدگی اختیار کرنے بعد ان کے گروہ جماعت الاحرار نے متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کی جس میں 2014 میں واہگہ بارڈر بم دھماکہ، 2015 میں لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں دو بم دھماکے، لاہور ہی میں 2016 میں ایسٹر کے موقع پر پارک میں دھماکہ اور 2017 میں مال روڈ پر احتجاج پر دھماکے سمیت دیگر حملے شامل ہیں۔
2020 میں عمر خالد خراسانی دوبارہ ٹی ٹی پی میں شامل ہوئے تھے۔
خالد خراسانی کا تعلق ضلع مہمند سے تھا اور وہ  ٹی ٹی پی کی مہمند شاخ کے انچارج تھے۔

شیئر: