Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی ہیں جنہیں قبول نہیں کیا جا سکتا: شیخ رشید

لاہور میں دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ ’ہم ایک آدمی کے پیچھے ہیں۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی شرائط قبول نہیں ہیں اور اگر وہ قانون کے دائرے میں نہیں آئیں اور اپنی کارروائیاں جاری رکھیں تو ان سے لڑا جائے جائے گا۔
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’طالبان نے گارنٹی دی ان کی سرزمین استعمال نہیں ہوگی۔ ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے بات ساتھ طالبان کے ذریعے ہوئی۔ ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی ہیں جنہیں قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ آئین، قانون اور پاکستان کے جھنڈے تلے آنا چاہتے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ اگر وہ لڑیں گے تو ان سے لڑا جائے گا۔ آج وہاں وہ حالات نہیں ہے جو ہمارے خلاف تھے۔ آج وہاں طالبان ہیں ان کی انسانی مدد کے لیے عمران خان خود ہر ملک اور او آئی سی سے رابطے میں ہوں گے۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’دراصل این ڈی ایس اور را کو افغانستان میں جو شکست ہوئی ہے اس کے بعد ان کے چھوٹے موٹے گروپ پاکستان میں دہشت گردی کی فضا بنانا چاہتے ہیں۔ ان کو شکست فاش ہوگی۔‘
لاہور میں دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایک آدمی کے پیچھے ہیں۔ بہت قریب نہیں ہیں، لیکن ہم قدموں کی چاپ پر پیچھے چل رہے ہیں۔‘
اپوزیشن جماعتوں کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ اسے ایک نالائق اور تھکی ہوئی اپوزیشن ملی ہے۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ اسلام آباد آ رہے ہیں۔ آ جائیں بھائی شوق پورا کر لیں۔‘
’کیا کر لیں آپ؟ عدم اعتماد؟ یہ منہ اور مسور کی دال۔ اگر آپ نے عدم اعتماد کی بات کی تو آپ کے 25 ووٹ کم ہوں گے اس دفعہ۔ آپ کس منہ سے آ رہے ہیں؟ آپ نے اس ملک کو لوٹا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان اپنا دور مکمل کریں گے اور جو لوگ کہہ رہے ہیں ہم جا رہے ان کی عقل ان کا ساتھ چھوڑ گئی ہے۔ نہ ہم جا رہے ہیں اور نہ ہی آپ اس قابل کہ آپ آ رہے ہیں۔‘
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’اگر اپوزیشن نے کوئی غلطی کی جس سے جمہوریت کو نقصان ہوا تو یہ ان کا نقصان ہوگا۔‘
انہوں نے اپوزیشن کو تجویز دی کہ احتجاج کی تاریخ کو 23 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی پریڈ سے آگے یا پیچھے کر لیں۔ ’ 23 مارچ کو او ائی سی کے لوگ آ رہے ہیں۔ وہ پریڈ میں شریک ہوں گے اور کافی سڑکیں بند ہوں گی۔‘

شیئر: