Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے آر وائی کے عماد یوسف کے خلاف مقدمہ خارج، رہا کر دیا گیا

ایک روز قبل عماد یوسف کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے نیوز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ عماد یوسف کو عدالتی حکم کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔
جمعرات کو عماد یوسف کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ضابط فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ان کا نام مقدمے سے خارج کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
عماد یوسف کے وکیل نعیم قریشی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’ان کے موکل کا نام مقدمے میں شامل کرنا بدنیتی ہے۔ ان کا پورے معاملے میں کوئی کردار نہیں۔‘
نعیم قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اسی متن کے ساتھ اسلام آباد میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایک واقعے کی ایک سے زیادہ ایف آئی آر نہیں ہو سکتی۔
عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے عماد یوسف کا نام مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل عماد یوسف کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کے خلاف کراچی کے ضلع ملیر کے میمن گوٹھ تھانے میں ایف آئی آر درج تھی۔
ایف آئی آر میں عماد یوسف کے علاوہ اے آر وائے کے سی ای او سلمان اقبال، اینکر ارشد شریف، چینل کے اسلام آباد میں بیورو چیف خاور گھمن اور پروڈیوسرعدیل راجہ بھی نامزد ہیں۔ عماد یوسف کی گرفتاری کی صحافی تنظیموں نے مذمت کی تھی۔
ایف آئی آر نیوز چینل پر آن ائیر کیے گئے پروگرام کی وجہ سے درج ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے فوج کے افسران اور اہلکاروں کے حوالے سے نامناسب گفتگو کی گئی تھی۔

شیئر: