Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی نیوزچینل اے آر وائی ’فوج کے خلاف اکسانے کے الزام‘ میں آف ایئر

اے آر وائی نے جون 2022 میں بھی شہباز شریف کی حکومت پر اسی طرح کے الزامات عائد کیے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کی نشریات کی نگرانی کرنے والے ادارے پیمرا نے نجی ٹی وی چینل  ’اے آر وائی نیوز‘ کو ’نفرت آمیز اور اشتعال انگیز‘ مواد نشر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس بھیجا ہے۔
پیر کو رات گئے سامنے آنے والے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی جانب سے نشر کیے گئے مواد سے فوج کے خلاف اکسانے کی کوشش کی گئی ہے۔
پیر کی شام جب اے آر وائی نیوز چینل کیبل نیٹ ورک سے غائب ہونا شروع ہوا تو انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنوں کی تنظیم نے موقف اختیار کیا کہ اے آر وائی پیمرا کی ہدایت پر بند کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آے آر وائی کا شمار پاکستان کے نمایاں نجی نیوز چینلز میں ہوتا ہے۔
حالیہ عرصے میں اے آر وائی نیوز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حمایت اور شہباز شریف کی حکومت کی پالیسیوں کے شدید ناقد کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
پیر کو اے آر وائی نیوز کے دومیزبانوں اور پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے لائیو نشریات کے دوران شہباز شریف حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ایک ’سٹریٹجک میڈیا سیل‘ کے ذریعے تحریک انصاف کو فوج مخالف ثابت کرنے کی مہم چلائی۔
اس سے قبل اے آر وائی نے جون 2022 میں بھی شہباز شریف کی حکومت پر اسی طرح کے الزامات عائد کیے تھے۔

شیئر: