Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کارپالشنگ فیلڈ‘ میں پہلی سعودی خاتون کون؟

ندی کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی گاڑیوں کا شوق تھا (فوٹو: ٹوئٹر)
ندی حمبظاظہ نے  کار پالش کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہونے کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق کار پالش کا کام سعودی عرب میں مردوں کے لیے ہی خاص مانا جاتا رہا ہے۔  اس سے قبل کسی بھی خاتون کو اس شعبے میں کام کرتے نہیں دیکھا گیا تھا۔ ندی حمبظاظہ پہلی خاتون ہیں جنہوں نے کار پالش  سینٹر قائم کیا ہے اور کامیابی سے چلا رہی ہیں۔ 
السعودیہ چینل کے سپیشل پروگرام ’صباح السعودیہ‘ (صبح سعودی عرب) کو انٹرویو دیتے ہوئے ندی نے کہا کہ بچپن ہی سے انہیں گاڑیوں کا شوق ہے۔ وہ گڑیوں کے بجائے گاڑیوں والے کھلونے خریدنا پسند کرتی تھیں اور انہیں بچپن ہی سے موبیل آئل، گریس اور ٹائر کی بو اچھی لگتی تھی۔
ندی نے مزید بتایا کہ ’ہمارے گھر کے نیچے ایک ورکشاپ تھی، جہاں مجھے اس کام کا مزید شوق ہوا۔ 17 برس کی عمر میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیا تھا لیکن سعودی عرب میں نہیں بیرون مملکت مقیم تھی، وہیں رہتے ہوئے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیا۔‘ 
ندی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ سعودی خواتین گاڑی کے بارے میں سب کچھ جانیں، سیکھیں اور سمجھیں اور گاڑی کے ایک، ایک پرزے کے حوالے سے انہیں معلومات ہوں۔ 
ندی نے کہا کہ مملکت میں ابھی کار پالش سینٹر سے رجوع کرنے والوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ اس میدان میں لڑکیاں آئیں۔ 
ندی نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ سعودی خواتین کاروں کی ریس میں شرکت کررہی ہیں۔
’میں جمیل ریلی میں سب سے پہلے شرکت کرنے والی خواتین میں سے ایک ہوں۔ مجھے مشکلات پیش آئیں۔‘
ان کے مطابق ’ایک وقت وہ بھی آیا جب میں نے جمیل ریلی سے نام واپس لینے کا فیصلہ کیا، تاہم میرے شوہر اور گھر کے افراد نے حوصلہ  دیا اور بالآخر پی آر گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ 
ندی لیڈیز کار کلب کی پہلی چیئرپرسن بھی ہیں۔ یہ خواتین کے حلقوں میں گاڑیوں کے میکنزم کے بارے میں آگہی پروگرام کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔ انہوں نے یوٹیوب پر ایک پروگرام ’تاکہ تم بلاخطر گاڑی چلا سکو‘ بھی کیا تھا۔ 

شیئر: