یروشلم میں بس پر فائرنگ سے سات زخمی، دو کی حالت تشویشناک
پولیس کے مطابق حملہ آور فرار ہو گیا جس کو تلاش کیا جا رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے شہر یروشلم میں ایک بس پر فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی پولیس اور شعبہ صحت کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک شخص نے اچانک بس پر فائرنگ شروع کر دی اور بعدازاں فرار ہو گیا۔
پولیس کے مطابق ’علاقے کی ناکہ بندی کی گئی اور حملہ آوروں کو تلاش کیا جا رہا ہے۔‘
اسرائیل کی ایمرجنسی میڈیکل سروسز میگان ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے) نے واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا ہے۔‘
ایم ڈی اے کے اہلکاروں نے بتایا کہ ’ہم واقعے کی اطلاع ملنے پر فوراً پہنچے تو مسافر بس کو سڑک کے درمیان کھڑے دیکھا، شدید زخمی دونوں افراد کی عمریں 30 سال کے لگ بھگ ہیں۔‘
بس کے ڈرائیور ڈینیئل کینویسکے نے صحافیوں کو بتایا کہ واقعہ کیگ ڈیوڈ کے مقبرے کے قریب پیش آیا۔
ڈرائیور کا کہنا تھا کہ ’میں مغربی دیوار کے علاقے سے آ رہا تھا، بس مسافروں سے بھری ہوئی تھی، جیسے ہی میں نے ٹامب آف ڈیوڈ کے سٹیشن پر گاڑی روکی تو یکدم فائرنگ شروع ہو گئی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’فائرنگ کے ساتھ ہی میں نے دو افراد کو بس سے باہر گرتے دیکھا جبکہ دو بس کے اندر ہی خون میں لت پت ہوئے جس سے افراتفری پھیل گئی۔‘
مارچ کے مہینے سے اب تک اسرائیل میں 19 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے جن پرزیادہ تر حملے فلسطینیوں کی جانب سے کیے گئے۔
اسی عرصے میں تین اسرائیلی عرب حملہ آور بھی مارے گئے۔
پچھلے ہفتے غزہ میں اسلامک جہاد اور اسرائیل کے درمیان شدید لڑائی ہوئی اور کم سے کم 49 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں اسلامک جہاد کے جنگجو بھی شامل تھے جبکہ ان پرتشدد واقعات میں بچے بھی ہلاک ہوئے۔
لڑائی کا سلسلہ پچھلے اتوار کو اس وقت ختم ہوا جب مصر نے جنگ بندی معاہدہ کروایا۔