Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد نے ’رؤی المدینہ‘ پروجیکٹ کے آغاز کا اعلان کردیا 

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدھ کو ’رؤی المدینہ‘ پروجیکٹ کے ماسٹر پلان اور انفراسٹریکچر پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ مسجد نبوی کے مشرق میں واقع علاقے میں نافذ کیا جارہا ہے'۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ منصوبہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کا ہے۔ اسے رؤی المدینہ ہولڈنگ کمپنی نافذ کررہی ہے۔ اس کے تحت مدینہ منورہ میں فروغ املاک کا کام ہوگا۔ 
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سعودی وژن 2030 کے تحت ابھرتے ہوئے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ یہ پروجیکٹ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ 
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجلس انتظامیہ کے بھی سربراہ بھی ہیں، کہا کہ ’یہ منصوبہ 2030 تک 30 ملین عمرہ زائرین کی میزبانی کے انتظامات بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا اوراس حوالے سے وژن 2030 کے اہداف پورے کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ منصوبہ عالمی معیار کے مطابق نافذ کیا جائے گا۔ سعودی حکومت چاہتی ہے کہ مدینہ کے زائرین کو اعلی معیاری خدمات مہیا ہوں۔ خدمات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہوں کہ زائرین صحیح معنوں میں اسلامی و ثقافتی زیارت گاہ پہنچے ہوئے ہیں جو جدید تقاضوں کے عین مطابق ہے‘۔ 

منصوبہ 2030 تک 30 ملین عمرہ زائرین کی میزبانی کے انتظامات بہتر بنانے میں معاون ہوگا (فوٹو: ٹوئٹر)

 شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’یہ منصوبہ 1.5 ملین مربع میٹر کے رقبے پر قائم ہوگا۔ اس کے تحت 2030 تک 47 ہزار گیسٹ یونٹ قائم ہوں گے۔ کھلے صحن اور سبزہ زار ہوں گے۔ زائرین مسجد نبوی میں آمد ورفت کے دوران لطف محسوس کریں گے۔ منصوبے کا 63 فیصد رقبہ سبزہ زاروں اور کھلے مقامات  کے لیے استعمال ہوگا‘۔ 
’اس منصوبے کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کے تحت زائرین کی بسوں کے لیے 9 سٹینڈ بنائے جائیں گے۔ میٹرو سٹیشن اور خودکارگاڑیوں کا ٹریک بھی ہوگا۔ زیر زمین کار پارکنگ سمیت ایسے تمام انتظامات ہوں گے جن کی بدولت زائرین کو مسجد نبوی آنے جانے میں سہولت ہو۔ اس منصوبے سے رہائشی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی ملیں گے‘۔

شیئر: