Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر جو بائیڈن کی بیٹی کی چوری شدہ ذاتی ڈائری 40 ہزار ڈالر میں فروخت

ایشلے بائیڈن کی ڈائری چوری کرنے والوں کو پانچ سال قید سنائی گئی۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر جو بائیڈن کی بیٹی ایشلے بائیڈن کی ذاتی ڈائری چرانے اور بیچنے والے دو افراد کو پانچ پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سال 2020 میں صدارتی مہم کے دوران ایشلے بائیڈن کی ڈائری چوری کرنے والوں نے 40 ہزار ڈالر میں بیچ دی تھی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن اس وقت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف صدارتی انتخابات کی مہم چلا رہے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ دو امریکی شہریوں ایمی حارث اور رابرٹ کرلانڈر نے اقرار جرم کیا ہے کہ انہوں نے ڈولڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والوں کو ڈائری بیچنے کی کوشش کی لیکن ان کی جانب سے عدم دلچسپی کے بعد ایک سماجی تنظیم سے رابطہ کیا۔
پراجیکٹ ویریٹاس نامی اس سماجی تنظیم نے ایمی حارث اور رابرٹ کرلانڈر کو ڈائری کے عوض بیس بیس ہزار ڈالر دینے کی آفر کی۔
سماجی تنظیم نے ایشلے بائیڈن اور ان کے اہل خانہ کی تصاویر کی ڈیجیٹل فائلوں سمیت دیگر اشیا بھی چرانے کا کہا تھا۔
محکمہ انصاف کے مطابق جو بائیڈن کی 41 سالہ بیٹی ایشلے بائیڈن نے اپنی ذاتی اشیا ریاست فلوریڈا میں اپنی دوست کے گھر چھوڑ دی تھیں۔
سماجی تنظیم پراجیکٹ ویریٹاس ریپبلکن جماعت کے ساتھ ذاتی حیثیت میں منسلک ہے۔
اس تنظیم نے ایشلے بائیڈن کی ذاتی ڈائری شائع نہیں کی تھی لیکن بعد میں ایک اور ’نیشل فائل‘ نامی قدامت پسند ویب سائٹ نے ڈائری کا متن شائع کر دیا تھا۔
ویب سائٹ کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پراجیکٹ ویریٹاس تنظیم سے ڈائری حاصل کی ہے جس کے بعد ایف بی آئی نے تحقیقات کا آغاز کیا۔۔
ایمی حارث اور رابرٹ کرلانڈر کو سازش کرنے کی بنیاد پر پانچ پانچ سال کی قید سنائی گئی ہے۔

شیئر: