Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وائٹ ہاؤس میں پالتو بلی ’وِلو‘ کی آمد

ڈاکٹر جِل بائیڈن نے اپریل میں کہا تھا کہ بہت جلد ایک مادہ بلی ان کے خاندان کا حصہ بنے گی۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن کی اہلیہ جِل بائیڈن نے طویل انتطار کے بعد وائٹ ہاؤس میں بائیڈن خاندان کی پالتو بلی کو متعارف کرا دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دو سال کی پالتو بلی کا نام ’وِلو‘ ہے جو پروفیسر جِل بائیڈن نے پنسلوینیا میں اپنے آبائی شہر ولو گروو کے نام پر رکھا ہے۔
صدر جو بائیڈن کی اہلیہ کے ترجمان مائیکل لاروسا نے بتایا کہ 2020 میں ایک انتخابی مہم کے دوران جِل بائیڈن کی ملاقات وِلو سے ہوئی تھی۔ وِلو ایک فارم پر رہتی تھی۔
مائیکل روسا کے مطابق 2020 میں ایک انتخابی مہم کے دوران جب سٹیج پر وِلو نے چھلانگ لگائی تو جِل بائیڈن اس کی طرف متوجہ ہوئی اور ان کے درمیان قربت دیکھ کر فارم کے مالک نے کہا کہ ’ولو کا تعلق ڈاکٹر بائیڈن سے ہے۔‘   
ڈاکٹر بائیڈن نے اپریل میں کہا تھا کہ بہت جلد ایک مادہ بلی ان کے خاندان کا حصہ بنے گی۔
مائیکل روسا کا کہنا ہے کہ سبز آنکھوں والی عام بلی وِلو وائٹ ہاؤس میں اپنے پسندیدہ کھلونوں کے ساتھ خوش ہے۔
دسمبر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک کتے کو خوش آمدید کہا تھا جس کا نام ’کمانڈر‘ ہے۔

وِلو وائٹ ہاؤس منتقل ہونے سے قبل ایک فارم میں رہتی تھی۔ (فوٹو: روئٹرز)

جرمن شیفرڈ کمانڈر اس وقت چار ماہ کا تھا۔
گذشتہ برس جون میں صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ٹوئٹر پر اعلان کیا تھا کہ ان کا کتا چیمپ 13 سال کی عمر میں انتقال کر گیا ہے۔
ان کے ایک اور کتے میجر کو وائٹ ہاؤس میں رہنے میں دشواری پیش آ رہی تھی جس کی وجہ سے میجر کو ڈیلاوئر میں جو بائیڈن کے آبائی گھر بھیج دیا گیا تھا۔
سابق صدر جارج بش کے دور میں بھی وائٹ ہاؤس میں ایک بلی مقیم تھی۔ اس کا نام انڈیا تھا۔

شیئر: