Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف سمیت سب کو کہتا ہوں غداری کے سرٹیفکیٹ مت بانٹیں: شوکت ترین

پاکستان کے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پرائیویٹ فون کال کو ریکارڈ کرنا غیرقانونی فعل ہے۔
سنیچر کو کراچی میں اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ فون کالز کو ٹریپ کر کے غداری کے الزامات لگائے گئے۔
’یہ مفروضوں پر ہے۔ پہلے تو ان کو میری پرائیویٹ گفتگو ٹیپ نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے اس کو کٹ پیسٹ کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان پر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا۔
’پنجاب نے تو خط ہی نہیں لکھا۔ اس کا مطلب ہے کہ بات وہی ختم ہو گئی ہے۔ کے پی نے جو خط لکھا ہے، اس میں لکھا ہے کہ آپ نے سو بلین ہمیں دینا تھا وہ ہمیں دیں۔ سیلاب بھی آگئے اور انہوں نے کچھ نہیں کیا۔‘
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف کے پروگرام سے قبل کال ٹیپ لیک کرنا کس کی سازش ہے؟ فون کال ٹیپ کو لیک کرنے سے آئی ایم ایف کے معاہدے کو نقصان نہیں پہنچا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’شوکت ترین کے باپ نے ملک کی خاطر جیلیں کاٹی ہیں۔ شوکت ترین نے ملک کے مالیاتی اداروں کو نفع پہنچایا ہے۔ ہمیشہ ٹیکس ادا کیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سمیت سب کو کہتا ہوں غداری کے سرٹیفکیٹ مت بانٹیں۔
وفاقی حکومت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزرائے خزانہ کے ساتھ گفتگو کی آڈیو کا فرانزک کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
 بدھ کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ آڈیو لیک کی رپورٹ آنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پیر کو پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز نے گفتگو کے آڈیو ٹیپ نشر کیے تو تحریک انصاف کے رہنماؤں نے فون ریکارڈنگ کو غیرقانونی قرار دیا اور گفتگو کا دفاع کیا۔
آڈیو کال میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ پر آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

شیئر: