Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوٹیوب بلاک؟ ’مقامی ٹی وی چینلز نے پہلے ہی جلسہ دکھانا بند کردیا‘

اگست میں بھی عمران خان کی تقریر کے دوران پاکستان میں یوٹیوب سروس متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)
پاکستان میں منگل کی رات یوٹیوب ایک گھنٹہ تعطل کا شکار رہنے کے بعد سوا نو بجے بحال ہو گئی۔
اس سے قبل
صحافی ایاز گل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستان نے ایک بار پھر یوٹیوب کو بلاک کردیا ہے تا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی پشاور میں بڑی حکومت مخالف ریلی میں تقریر میں خلل ڈالا جاسکے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’مقامی ٹی وی چینلز نے پہلے ہی جلسہ دکھانا بند کردیا ہے۔‘
انٹرنیٹ کے معیار اور اس کی عوام تک رسائی کی نگرانی کرنے والے ادارے ’نیٹ بلاکس‘ نے بھی پاکستان میں یوٹیوب سروس میں خلل پیدا ہونے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اگست میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے دوران نیٹ بلاکس نے پاکستان میں یوٹیوب کی سروس متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔
پاکستان میں انٹرنیٹ اور اس سے متعلق قوانین کی نگرانی کرنے والے ادارے ’بولو بھی‘ کے ڈائریکٹر اسامہ خلجی نے ایک ٹویٹ میں یوٹیوب کی سروس کی مبینہ معطلی کو پاکستان میں ’ڈیجیٹل مارشل لاء‘ قرار دیا۔
صحافی ناجیہ اشعر نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’یو ٹیوب کو بلاک کرنا حل نہیں‘۔
اینکرپرسن مہر بخاری نے یوٹیوب کی مبینہ بندش پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ریاست کی جانب سے یہ سینسرشپ اعتماد کی کمی کی عکاسی کرتی ہے۔‘
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) یا کسی اور سرکاری ادارے کی جانب سے یوٹیوب کی بندش کے حوالے سے تاحال کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان کا موقف معلوم کرنے کے لیے اردو نیوز نے متعدد بار کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔

شیئر: