Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راہل گاندھی کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے لیے پاکستان جانے کا مشورہ

آسام کے وزیراعلی نے راہل گاندھی کو یاترا کے لیے پاکستان جانے کا مشورہ دیا ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
انڈیا کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کئی مہینوں پر مشتمل ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا اعلان کیا تو بی جے پی کی جانب سے ان کی سرگرمی کے نام پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
انڈین ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہمنت بسوا شرما نے کانگریس کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا 1947 میں کانگریس کے دور میں ہی تقسیم ہوا تھا۔ اب کانگریس کو بھارت جوڑو یاترا کے لیے پاکستان جانا چاہیے۔
کئی برس تک کانگریس کا حصہ رہنے کے بعد پارٹی سے علیحدہ ہونے والے آسام کے موجودہ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ’راہل گاندھی کو یہ یاترا پاکستان میں منعقد کرنی چاہیے۔‘

بی جے پی سے وابستہ حکومتی شخصیات ہی نہیں بلکہ پارٹی کے حامی اور سابق ارکان اسمبلی نے بھی مخالف پارٹی اور رہنما کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اترپردیش کے سابق وزیر سدھارت این سنگھ نے کانگریس کے پروگرام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’مجھے کانگریس اور راہل گاندھی کی جانب سے استعمال کی گئی اصطلاح بھارت جوڑو، سے مسئلہ ہے۔ بھارت ٹوٹا کہاں ہے، جو آپ جوڑنے نکلے ہو؟‘

بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے کانگریس کے جنرل سیکرٹری جے رام رامیش نے کہا کہ ’میں آسام کے وزیراعلیٰ کو سنجیدہ نہیں لیتا۔ کانگریس میں 20-25  برس گزارنے کے بعد بی جے پی کی طرف حالیہ ہجرت کی وجہ سے وہ ہر روز اپنی وفاداری کا ثبوت دینے پر مجبور ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں آسام کے وزیراعلی غیرذمہ دارانہ بیانات دے کر اپنے نئے آقاؤں کو خوش کرتے ہیں۔‘

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو‘ یاترا کا اعلان کر رکھا ہے۔
پارٹی پروگرام سے متعلق انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق راہل گاندھی آئندہ 150 روز اپنے لیے بنائے گئے کنٹینر میں ہی سوئیں گے۔

شیئر: