Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صحرا کی بیٹی ہوں،‘ سعودی خاتون کا ریاض سے جدہ اونٹ پر سفر جاری

بچپن سے اونٹوں سے خاص انسیت ہے جو اپنے خاندان سے ورثے میں ملی۔ فوٹو عرب نیوز
رواں ماہ کے شروع میں ریاض سے جدہ کے لیے اونٹ پر سفر شروع کرنے والی سعودی خاتون رشا القرشی کا کہنا ہے کہ میں صحرا کی بیٹی ہوں اور میرا یہ سفر ماضی کو حال سے جوڑتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق باہمت سعودی خاتون رشا القرشی  کو امید ہے کہ وہ 23 ستمبر کو سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر اپنا سفر مکمل کرے گی۔

سخت گرمی سے نمٹنے کے لیے بزرگ خواتین میری رہنمائی کرتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول میں خواتین کے راؤنڈ میں شرکت کرنے والی پہلی خاتون رشا  القرشی نے بتایا کہ ان کا فیصلہ سعودی ورثے کو محفوظ رکھنے اور آنے والی نسلوں کو ملک کی ثقافت کے بارے میں جاننے کی ترغیب دینا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یکم ستمبر کو ریاض سے جدہ کے لیے سفر کا آغاز کیا ہے اور سفر کے دوران 14 مقامات پر ٹھہرنے کے انتظام ہیں۔

پہلی اونٹ سوار خاتون کے طور پر گنیز ریکارڈ میں نام درج کرانا ہے۔

سعودی عرب میں گاڑیاں اور دیگر تیزترین ذرائع آمدورفت متعارف ہونے کے بعد اونٹ کے ذریعے اتنا فاصلہ طے کرنے والی وہ پہلی خاتون کے طور پر گنیز ورلڈ ریکارڈ میں اندراج کی خواہش رکھتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت میں اپنےاس خاص سفر کے ساتواں دن میں القصیم  ریجن کے مضافات میں ہوں، یہ علاقہ میرے پڑاؤ کا پانچواں مقام ہے جب کہ ان کی منزل جدہ 14 واں مقام  ہو گا۔
رشا القرشی نے بتایا کہ میرے پڑاؤ کے مقام پر چند بزرگ خواتین میری رہنمائی کرتی ہیں اور سخت گرمی سے نمٹنے کے لیے ہدایات اور مشورے دیتی ہیں جس سے ماضی کی جھلک بھی نظر آتی ہے۔

اپنے سفر کے دوران 14 مقامات پر ٹھہرنے کا انتظام ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے اپنے مشن کے بارے میں خوشگوار انداز میں بتایا کہ میں صحرا کی بیٹی ہوں، بچپن سے ہی اونٹوں سے خاص قسم کی رغبت ہے جو مجھے اپنے خاندان سے ورثے میں ملی ہے۔
اونٹوں سے خصوصی انسیت رکھنے والی خاتون کا کہنا ہے کہ اس سفر سے میں یہ ثابت کرنا چاہتی ہوں کہ خواتین اونٹوں کی افزائش میں بھی حصہ لے سکتی ہیں جیسا کہ وہ  دیگر شعبوں میں اپنی صلاحیتیں منوا رہی ہیں۔
 

شیئر: