Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمنی انتخاب کے التوا کے خلاف اے این پی کی پشاور ہائی کورٹ میں درخواست

جن حلقوں میں ضمنی الیکشنز ملتوی کیے گئے ہیں ان میں پولنگ 11 ستمبر، 25 ستمبر اور دو اکتوبر کو ہونا تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی نو نشستوں پر ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت عالیہ سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
خیال رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 ستمبر کو ملک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے قومی اسمبلی کی 10 اور پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخاب ملتوی کردیے تھے۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کی جانب سے 8 ستمبر کا جاری کردہ پریس ریلیز غیرآئینی ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ضمنی انتخاب کے التویٰ کے لیے سیلاب کا بہانہ کیا گیا ہے حالانکہ چارسدہ میں زندگی معمول پر آچکی ہے، سکول اور کالجز کھل چکے ہیں۔
انتخابات کے التوا کے حوالے سے جاری پریس ریلیز میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی قانون نہیں بتایا گیا۔ دہشت گردی بھی وجہ بتائی گئی حالانکہ گذشتہ عام انتخابات میں لاء اینڈ آرڈ کے حالات انتہائی نامساعد تھے۔‘
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو جاری شیڈول کے مطابق 25 ستمبر کو پولنگ کا حکم جاری کیا جائے۔
رٹ میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ حتمی فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ بھی معطل کیا جائے۔

رٹ میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ حتمی فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ بھی معطل کیا جائے۔ (فوٹو: پی ایچ سی ویب سائٹ)

جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان  میں کہا گیا تھا کہ جن حلقوں میں ضمنی الیکشنز ملتوی کیے گئے ہیں ان میں پولنگ 11 ستمبر، 25 ستمبر اور دو اکتوبر کو ہونا تھی
الیکشن کمیشن نے جن سیٹوں پر ضمنی الیکشنز ملتوی کیے تھے ان میں این اے 157 ملتان، این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی کراچی اور این اے 246 کراچی جنوبی شامل ہیں۔

شیئر: