Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے 11 ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل

ان حلقوں پر 25 ستمبر کو ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے سیلاب کی صورت حال کے پیش نظر یہ انتخابات ملتوی کردیے تھے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹی فیکیشن معطل کردیا ہے۔ 
سنیچر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کے ایم این اے شکور شاد کی جانب سے اپنے استعفے کی منظوری کے خلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے میں کہا کہ ’ 28 اور 29 جولائی کو استعفوں کی منظوری اور ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے جاری دونوں نوٹی فیکیشنز آئندہ سماعت تک معطل رہیں گے۔‘
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد کی درخواست پر تفصیلی فیصلے میں عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت کے لیے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ 
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان کے استعفی منظور کیے گئے تھے۔ 
اس کے علاوہ اعجاز احمد شاہ ، جمیل احمد خان، محمد اکرم چیمہ، عبدالشکور شاد، فرخ حبیب، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کیے گئے تھے۔ 
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’درخواست گزار کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کا مستعفی ہونے کا کبھی ارادہ نہیں تھا۔‘

سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کیے تھے (فائل فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر)

’پی ٹی آئی کی جانب سے حاصل کیا گیا استعفیٰ اصل نہیں تھا اور نہ ہی درخواست گزار اپنے استعفے کی تصدیق کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہوا۔‘
واضح رہے کہ ان حلقوں پر 25 ستمبر کو ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے سیلاب کی صورت حال کے پیش نظر یہ انتخابات ملتوی کردیے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 11 ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا نوٹی فیکیشن معطل کردیا ہے۔

شیئر: