Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں خطرے میں نہیں، خود خطرناک ہوں‘، پاکستان اور سری لنکا کا میچ اور تبصرے

حارث رؤف وہ واحد بولر تھے جن کے سوشل میڈیا ہر طرف چرچے نظر آرہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا کی آدھی ٹیم صرف 58 رنز پر واپس پویلین لوٹ گئی تھی اور اس وقت ایسا لگ رہا تھا جیسے یہ میچ یک طرفہ ثابت ہوسکتا ہے لیکن بھنوکا راجاپکسا اور ونندو ہسارنگا نے تمام اندازوں کو غلط ثابت کردیا۔
اس کے بعد راجاپکسا اور ہسارنگا نے پاکستانی بولرز کے ساتھ جو کیا اس کے لیے ’پٹائی‘ کا لفظ انتہائی مناسب لگتا ہے۔
راجاپکسا نے 45 گیندوں پر 71 رنز بنائے۔ لیکن اس شاندار اننگز میں پاکستانی فیلڈرز کا بھی ہاتھ اس طرح رہا کیونکہ ان کے دو کیچ چھوڑے گئے۔
پہلا کچ ان کا شاداب خان نے چھوڑا اور دوسرا کیچ آصف علی کے ہاتھ سے اس وقت چھوٹ گیا جب شاداب خان دور سے بھاگتے ہوئے آئے اور ان سے ٹکرا گئے۔
سوشل میڈیا صارف ساج صادق نے اس لمحے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’یہ آصف علی کا کیچ تھا۔ شاداب خان کو اس کیچ کی طرف جانے کی بھی ضرورت نہیں تھی۔‘
جس وقت سری لنکا کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار تھی اس وقت کرکٹ تبصرہ نگار عالیہ رشید نے لکھا تھا کہ ’سری لنکا فائٹ کریں اسے یک طرفہ مقابلہ نہ بنائیں۔‘
سری لنکا کی اننگز کے اختتام پر اعظم خان نے ان کی ٹویٹ کو قوٹ کرکے لکھا کہ ’اب ہم یہ مشورہ گرین شرٹس کو بھی دے سکتے ہیں۔‘
سری لنکا کے اتنے بڑے سکور تک پہنچنے پر صارفین بابر اعظم کی کپتانی پر بھی سوالات اٹھارہے ہیں۔
بابر اعظم نے آج محمد نواز سے صرف ایک اوور کروایا اور افتخار احمد جنہوں نے پورے ایشیا کپ میں بولنگ ہی نہیں کی ان کو تین اوورز دے دیے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف وہ واحد بولر تھے جن کے سوشل میڈیا ہر طرف چرچے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے چار اوورز میں 29 رنز دے کر سری لنکا کے تین اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
انہوں نے ایشیا کپ کے فائنل میں اپنے ٹی20 کیریئر کی 50 ویں وکٹ بھی حاصل کی۔
لائبہ نامی صارف کی جانب سے ایک میم شیئر کی گئی جس میں حارث رؤف سے منسوب کرکے لکھا گیا کہ ’میں خطرے میں نہیں ہوں۔ میں خود خطرناک ہوں۔‘
سری لنکا کے 170 رنز کے جواب میں دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔

شیئر: