Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے 10 ارکان کے استعفوں کی منظوری معطل نہیں کی گئی: ہائی کورٹ

عبدالشکور شاد کی استعفے کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی (فوٹو: اے پی پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وضاحت کی ہے کہ پی ٹی آئی کے 10 ارکان کے استعفوں کی منظوری معطل نہیں کی گئی بلکہ نوٹیفکیشن صرف ایک رکن عبدالشکور شاد کی حد تک معطل ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عبدالشکور کی استعفے کی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عبدالشکور شاد کے وکیل سے کہا کہ ’الیکشن کمیشن نے 11 ارکان کا اکٹھا نوٹیفکیشن کیا تھا لیکن معطل صرف ایک رکن کی حد تک ہے۔‘
بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔
خیال رہے نو ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی عبدالشکور شاد کے استعفے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے انہیں اسمبلی کی کارروائی میں شریک ہونے کا حکم دیا تھا۔
سماعت کے دوران این اے 246 کراچی سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی رکن عبدالشکور شاد کے وکیل نے بتایا تھا کہ ’ان کے موکل نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا تھا بلکہ صرف پارٹی کو استعفیٰ دیا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی ہیڈ آفس کے کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط  لیے گئے تھے تاہم استعفے سپیکر کو نہیں بھیجے گئے تھے۔ ’یہ استعفے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھنے کے لیے تھے جبکہ عمران خان سے اظہار یکجہتی اور سیاسی مقاصد کے لیے دستخط کیے تھے۔
عدالت نے عبدالشکور شاد سے استفسار کیا کہ کیا ان کو ذاتی حیثیت میں سپیکر قومی اسمبلی نے بلایا تھا؟ جس پر ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’ایک نوٹس آیا مگر درخواست گزار پیش نہیں ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے جولائی کے آخری ہفتے میں سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھیجے جانے والے استعفوں پر ایکشن لیتے ہوئے تحریک انصاف کے 11 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے علاوہ ان پر ضمنی الیکشن کا شیڈول بھی جاری کر دیا تھا جس پر رواں ماہ کے آخر میں ووٹنگ ہونا تھی تاہم جمعرات کو الیکشن کمیشن نے یہ ضمنی انتخاب بھی سیلاب کے باعث ملتوی کر دیا تھا۔

شیئر: