Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں مساجد پر جوتے پھینکنے اور اشتعال انگیز گانے بجانے پر مقدمات درج

دونوں واقعات ہندو تہوار کے جلوسوں کے دوران پیش آئے تھے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈین ریاست کرناٹک کے بالاری ضلع میں پولیس نے ایک مسجد پر جوتے پھینکنے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
انڈین ویب سائٹ دا وائر کے مطابق مسجد پر جوتے پھینکے جانے کا واقعہ بالاری ضلع کے علاقے سیروگپا میں 10 ستمبر کو پیش آیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 10 ستمبر کو ہندو تہوار گنیش وسرجن کے دوران کچھ افراد نے مسجد پر جوتے پھینکے جس کا مقصد علاقے میں مذہبی فسادات کروانا تھا۔
گرفتار افراد کی شناخت نتیش کمار، بھیمنا، اشوک اور انجنانیالو کے نام سے ہوئی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اشوک کمار کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ہم نے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔‘
انڈین ایکسپریس کے مطابق گنیش وسرجن کے جلوس کی سکیورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا لیکن پولیس اس وقت شرانگیزوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چار افراد کی گرفتاری بعد میں ویڈیوز کی مدد سے عمل میں آئی ہے۔
دوسری جانب کرناٹک کے شہر کالابراگی میں گذشتہ ہفتے ایک جلوس کے دوران مسجد کے باہر اشتعال انگیز گانے بجانے پر پولیس نے جلوس کے منتظمین اور ڈی جے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اشتعال انگیز گانے بجانے اور رقص کرنے کا واقعہ بھی گنیش وسرجن کے جلوس کے دوران پیش آیا تھا۔
خیال رہے کچھ دنوں پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک ہجوم کو ایک اشتعال انگیز گانے پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں سنائی دینے والے گانے کے بول تھے ’خون سے اس دھرتی کو ہم نہلائیں گے، ہم تجھ کو تیری اوقات یاد دلائیں گے۔

شیئر: