Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش،’انتظار ختم ہونے والا ہے‘

جے آئی ٹی نے دہشتگردی کے مقدمے کی تفتیش کے لیے عمران خان کو طلب کر رکھا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم عمران خان انسداد دہشتگردی کی عدالت کی ہدایت پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے ہیں۔
بدھ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ جے آئی ٹی نے دہشتگردی کے مقدمے کی تفتیش کے لیے عمران خان کو طلب کر رکھا تھا۔ 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’دنیا دہشتگردی کی تعریف جانتی ہے، ساری دنیا ہنس رہی ہے۔ یہ مقدمہ پوری دنیا کے سامنے مذاق بن گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں۔ میں قوم کے سامنے پیغام دے رہا ہوں جب کال دوں گا یہ امپورٹڈ حکومت برداشت نہیں کر پائے گی، اب عوام کا جو سمندر نکلنے لگا ہے، میں چیلنج کر رہا ہوں جس دن کال دی آپ برداشت نہیں کر سکیں گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’پہلے ملک کی معاشی حالات کی وجہ سے چُپ کر کے بیٹھے ہوئے تھے لیکن ہم سیلاب زدگان کے لیے پیسے اکٹھے کرنے لگے تو انہوں نے پابندیاں لگا دی۔ جتنا مجھے اور میری پارٹی کو دیوار کے ساتھ لگائیں گے ہم اتنا ہی تیار ہو رہے ہیں اور اسی مہینے تیار ہو رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب میں عمران خان نے اسلام آباد پولیس کے اعلٰی افسران اور خاتون ایڈیشنل سیشن جج کو مبینہ طور پر دھمکیاں دی تھیں جس پر ان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔
’اس دوران عمران خان نے اپنی تقریر میں اسلام آباد پولیس کے اعلٰی ترین افسران اور ایک معزز خاتون ایڈیشنل جج کو ڈرایا اور دھمکایا۔‘
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج اور پولیس افسران کو دھمکانے پر اپنے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درج پٹیشن میں سابق وزیراعظم نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو خارج کرنے کی استدعا کی۔
عمران خان نے پٹیشن میں درخواست کی ہے کہ عدالت دہشت گردی کے مقدمے کو غیر قانونی قرار دے۔

شیئر: