Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ریشم جی اچھا لگا، آئندہ احتیاط کیجیے گا‘

ریشم نے ویڈیو پیغام میں اپنی غلطی پر معافی مانگی ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستانی اداکارہ ریشم نے پانی میں مچھلیوں کی خوراک کے ساتھ پلاسٹک کے تھیلے پھینکنے پر معافی مانگی تو سوشل میڈیا نے ان کے نئے پیغام کو خوب سراہا ہے۔
اس سے قبل ریشم نے خود پر تنقید کرنے والوں پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’لگتا ہے دنیا کی ساری آلودگی کی ذمہ دار میں ہوں۔‘
اپنے حالیہ ویڈیو پیغام میں ریشم کا کہنا ہے کہ ’میری معذرت قبول کیجیے۔ جو کچھ بھی ہوا، نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن یہ جان بوجھ کر نہیں کیا بلکہ بے دھیانی اور بے خیالی میں ہوا، پوری قوم سے معافی مانگتی ہوں۔‘
جذباتی انداز میں دیے گئے پیغام میں ریشم کا کہنا تھا کہ ’یہ میرے کیریئر کی سب سے بڑی غلطی ہے۔‘
ریشم کی ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے افراد نے ان کی وضاحت کو ’مناسب اقدام‘ کہا تو کئی صارفین نے کہا کہ ’ریشم جی اچھا لگا، آئندہ احتیاط کیجیے گا۔‘
شمع جونیجو نے ان کے پیغام پر تبصرے میں لکھا کہ ’ریشم یہ تمہارا بڑا پن ہے۔‘

عمرچیمہ نے معافی کے انداز کو موضوع بحث بناتے ہوئے لکھا کہ ’معافی کا وہ انداز جس سے مانگنے والے کا بڑا پن ظاہر ہوتا ہے۔‘
سید شبیر کاظمی نے ’غلطی تسلیم کرنے‘ پر اداکارہ کو شاباش دی تو زنیرہ راشد نے لکھا کہ ’لوگ کسی کو معاف نہیں کرتے۔‘

چند روز قبل پاکستانی اداکارہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مچھلیوں کو خوراک ڈالتے ہوئے پلاسٹک کے تھیلے بھی دریا میں پھینک دیتی ہیں۔ اس ویڈیو پر تبصرہ کرنے والوں نے ریشم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
پانی میں پلاسٹک پھینکنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریشم نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ ’وہ دو روز کے لیے چارسدہ گئی تھیں تاکہ سیلاب متاثرین کے ساتھ کچھ وقت گزار سکیں۔ واپسی پر وہ آبی جانوروں کو چارہ دینے کے لیے رکی تھیں۔‘
اپنی گفتگو میں ریشم کا کہنا تھا کہ ’انہیں خود پر ہونے والی تنقید کی پرواہ نہیں ہے۔ چارسدہ سے واپسی پر خود کو ٹرینڈ کرتا دیکھا تو لگا کہ گویا دنیا کی ساری آلودگی کی ذمہ دار میں ہی ہوں۔‘
ریشم نے اپنی غلطی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے دو مرتبہ کورونا ہوا جس کے اثرات اب بھی باقی ہیں، میں بھول جاتی ہوں کہ کچھ دیر قبل کیا کیا تھا۔ اسی لیے میں اندازہ نہیں کر سکی اور پلاسٹک کے تھیلے بھی پانی میں پھینک دیے۔‘

شیئر: