Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجرباتی مدت کے دوران خروج نہائی لگانے کی شرائط کیا؟

تجرباتی مدت ختم ہونے سےقبل اقامہ نہ بنوانے پر500 ریال جرمانہ مقرر ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ کی جانب سے مملکت میں مقیم غیرملکی کارکنوں کے لیے اقامہ قوانین واضح ہیں۔
قانون کے مطابق مملکت میں نئے آنے والے کارکنوں کےلیے 90 دن کی تجرباتی مدت مقرر ہے تاہم اس مدت میں مزید اضافہ ممکن ہے جس کےلیے فریقین یعنی آجر واجیر باہمی طورپررضا مندہوں۔
۔۔ جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’فیملی ملازم ( عمالہ منزلیہ)  کے ویزے پرآنے والوں کا تجرباتی مدت کے دوران کس طرح خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے ؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ کارکن جوپہلی بارورک ویزے پرمملکت آتے ہیں ان کا اقامہ بنانے سے قبل ان کےلیے 90 دن کی تجرباتی مدت ہوتی ہے ۔ مقرہ مدت کے ختم ہونے سے قبل یا تو کارکن کا اقامہ جاری کرانا لازمی ہوتا یا باہمی اتفاق سے تجرباتی مدت میں مزید توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 
ورک ویزے پرمملکت آنے والے اس دوران کسی بات پرآجر سے متفق  نہیں ہوتے یا اجرکارکن کے مطلوبہ کام کے معیار سے مطمئن نہیں ہوتا اس صورت میں 90 دن کی  تجرباتی مدت ختم ہونے سےقبل اوراقامہ بنائے بغیر بھی کارکن کا خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے۔ 
تجرباتی مدت کے دوران موجود کارکنوں کا خروج نہائی لگانے کے حوالے سے جوازات کے ٹوئٹرپربتایا گیا ہے کہ جس کارکن کا تجرباتی مدت کے دوران خروج نہائی لگانا مقصود ہواس کےلیے لازمی ہے کہ کارکن کے پاسپورٹ کی مدت میں کم از کم 60 دن کا وقت باقی ہو۔ 
جس کارکن کا خروج نہائی لگانا مقصود ہواس پرکسی قسم کی ٹریفک خلاف ورزی ریکارڈ نہ کی گئی ہو۔ کارکن کا ریکارڈ صاف ہووہ کسی ممنوعہ کام میں ملوث نہ رہا ہو۔ 
کارکن کے خلاف ہروب فائل نہ کیا گیا ہو یعنی وہ اسپانسر کے پاس ہی کام کررہا ہو اور وہ مملکت میں ہی موجود ہو۔ 

کارکن کی تجرباتی مدت میں اضافہ فریقین کی مرضی سے کیاجاتا ہے(فوٹوسبق نیوز)

اگرکارکن بھی آجرکی جانب سے دی گئی مراعات یعنی تنخواہ اوردیگر سہولتوں یا کام کی نوعیت سے مطمئن نہیں تو اس صورت میں کارکن کو بھی یہ حق ہے کہ وہ ملازمت کے معاہدے پردستخط نہ کرے اوراقامہ جاری ہونے سے قبل واپس اپنے وطن لوٹ سکتا ہے۔ 
قانون کے مطابق اگرتجرباتی مدت کے ختم ہونے کے بعد بھی آجر کی جانب سے اقامہ جاری نہ کرایا گیا ہواس صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔  
مقررہ جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی کارکن کا اقامہ جاری کرایا جاتا ہے۔  
۔۔۔ جوازات کے ٹوئٹر پرایک اورشخص نے دریافت کیا ’خروج وعودہ ایکسپائرہوئے 10 دن گزرگئے کیا اس کی مدت میں توسیع ہوسکتی ہے؟‘ 
 سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ افراد جو خروج وعودہ پربیرون مملکت جاتے ہیں اس دوران اگرانکا خروج وعودہ ایکسپائرہوجائے مگرانکا اقامہ کی مدت باقی ہوتو باسانی انکے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 

بیرون مملکت موجود افراد کے خروج وعودہ کی مدت میں ماہانہ بنیاد پراضافہ کیاجاتاہے(فوٹو، ٹوئٹر)

اقامہ کی مدت باقی ہونے کی صورت میں صرف خروج وعودہ کی فیس جو کہ 100 ریال ماہانہ ہے کے حساب سے ادا کرکے مطلوبہ مدت کےلیے خروج وعودہ میں توسیع حاصل کی جاسکتی ہے۔ 
اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں یہ لازمی ہے کہ پہلے اقامے کی مدت میں توسیع کرائی جائے بعدازاں خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کی کارروائی کی جائے۔

شیئر: