Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین شریفین میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے اژدحام کو کیسے کنٹرول کیا جاتا ہے؟

حرم میں موجود افراد کی ناپسندیدہ سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
آرٹیفشل انٹیلی جنس کے نیشنل سینٹر کے انجینیئر نایف الحربی نے کہا ہے کہ حرمین شریفین میں اژدحام کو کنٹرول کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت سے کام لیا جارہا ہے۔ 
اخبار 24 اور سیدتی کے مطابق الحربی نے کہا کہ حکمت عملی 3 نکاتی ہے۔
سب سے پہلے اس بات کا پتہ لگایا جاتا ہے کہ حرم شریف میں کسی خاص جگہ کتنے افراد موجود ہیں۔

اس حوالے سے حکمت عملی تین نکاتی ہے۔ (فوٹو اخبار 24)

دوسرے اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ حرم شریف کے دروازوں سے کتنے افراد داخل ہوئے ہیں اور کتنے نکل چکے  ہیں۔ 
تیسری بات یہ ہے کہ حرم شریف کے اندر موجود افراد کی ناپسندیدہ سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے۔ مثلاً یہ کہ حرم شریف میں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے۔ یہ پتہ لگایا جاتا ہے کہ آیا کوئی سگریٹ پی رہا ہے یا نہیں۔ اسی طرح حرم شریف میں لڑائی جھگڑا ممنوع ہے۔ اس حوالے سے اس بات کا پتہ لگایا جاتا ہے کہ حرم شریف میں کہیں جھگڑا تو نہیں ہورہا ہے۔
ان تینوں بنیادی باتوں کے تناظر میں کنٹرول روم کے عہدیدار اژدحام کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرتے ہیں۔

زائرین کی تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔ (فوٹو اخبار 24)

دوسری جانب امن عامہ کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ محمد البسامی  نے کہا کہ حج و عمرہ سیکورٹی سپیشل فورس اور سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت (سدایا) مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف کے زائرین کو اژدحام  کے مسائل سے بچانے  کے لیے مل جل کر حکمت عملی تیار کیے ہوئے ہیں۔ 
البسامی نے کہا کہ ہر سال مقدس شہروں میں زائرین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
سعودی وژن  2030 کے اہداف کی تکمیل کے  لیے زائرین کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو حرمین شریفین میں کھپانے کے لیے مختلف حوالوں سے کام ہورہا ہے۔ مصنوعی ذہانت ان میں سرفہرست ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: