Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا پراسیس نومبر میں شروع ہوگا: خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ’ماضی کی طرح وقت آنے پر آرمی چیف کی تعیناتی ہو گی۔‘
خواجہ آصف نے اتوار کو لندن میں پاکستانی نیوز چینلز کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جس طرح ماضی میں وقت آنے پہ دو تین ہفتے پہلے پراسس شروع ہوتا ہے۔ چیف تعینات ہو جاتا ہے۔ ‘
’چیف کی وفاداری سب سے پہلے اس وطن کے ساتھ ہے اور دوسرا اس کی وفاداری اپنے ادارے کے ساتھ ہے۔ وہ کسی سیاست دان کا تابع نہیں ہوتا۔ ہماری تاریخ  بار بار یہ بات بتا رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دوسری بات، ایک ایسا شخص جس کی کمانڈ میں سات لاکھ بندہ ہے۔ اس کی شخصیت کو سیاسی تنازعے کی وجہ نہ بنائیں۔‘
واضح رہے کہ خواجہ آصف نے اتوار کو وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے ہمراہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ‘اگر میاں صاحب (نواز شریف) نے کل آنا ہے تو میں کہوں گا کہ وہ آج آجائیں ہمیں اتنی جلدی ہے، لیکن اس سے پہلے ہم یقینی بنائیں گے کہ ان کے ساتھ انصاف ہو۔‘
آئندہ الیکشن سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہم انتخابات سے بھاگ نہیں رہے۔ ہم کہہ رہے ہیں کہ آئین و قانون کے مطابق جو تاریخ وضع ہوئی ہے اس کے مطابق انتخابات ہوں۔‘
’ہم جو اگلے اگست کی تاریخ دے رہے ہیں وہ آئینی تاریخ ہے، ہم کوئی اپنی تاریخ نہیں دے رہے۔‘

’آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی تجویز نہیں‘

اس سے قبل سنیچر کو خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ’کوئی پراسیس شروع ہوا ہے اور نہ ایسا کوئی تجویز ہے۔‘
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’اس موضوع کو کسی بھی تنازعے میں گھسیٹنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ سیاستدان پوری دنیا میں دست و گریبان ہوتے ہیں لیکن اس میں اداروں کو متنازع نہ بنایا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ’کبھی اداروں کی بات کرتے ہیں، کبھی آرمی چیف کے تقرر کی بات کرتے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض نہ دے۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ ’اس طرح کی باتیں کرنے والے قومی مجرم ہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی بھی ہوگی۔‘

’کوئی کتنی ہی ملاقاتیں کر لے آخری فیصلہ شہباز شریف نے کرنا ہے‘

دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے سنیچر ہی کو کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور اتحادیوں کے مشورے سے کریں گے۔
گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں خرم دستگیر خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم شہباز شریف کا صوابدیدی اختیار ہے۔
’تقرری سے پہلے وزیراعظم اتحادیوں اور لندن میں موجود پارٹی قائد نواز شریف سے مشورہ کریں گے۔ لیکن حتمی فیصلہ شہباز شریف نے کرنا ہے اس لیے کوئی کتنی ہی ملاقاتیں کرلے آخری فیصلہ شہباز شریف نے کرنا ہے۔‘

شیئر: