Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرمی چیف کی ایکسٹینشن، پراسیس شروع ہوا نہ کوئی تجویز ہے: خواجہ آصف

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چین کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کے کام کی تعریف کی۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ’کوئی پراسیس شروع ہوا ہے اور نہ ایسا کوئی تجویز ہے۔‘
سنیچر کو اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ میں وزیر دفاع نے آرمی چیف کے تقرر پر کہا کہ ’یہ موضوع جس طرح اب میڈیا کی زینت بنا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، اور یہ عمران خان کی منفی کنٹری بیوشن ہے۔‘
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ جو بھی بات کرتے ہیں اس چیز کو زیادہ سے زیادہ متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔‘
وزیر دفاع کے مطابق ’اس موضوع کو کسی بھی تنازعے میں گھسیٹنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ سیاستدان پوری دنیا میں دست و گریبان ہوتے ہیں لیکن اس میں اداروں کو متنازع نہ بنایا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ’کبھی اداروں کی بات کرتے ہیں، کبھی آرمی چیف کے تقرر کی بات کرتے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض نہ دے۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ ’اس طرح کی باتیں کرنے والے قومی مجرم ہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی بھی ہوگی۔‘
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سمرقند اور شنگائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے بتایا کہ ’روس اور چین کے صدور سے اچھی ملاقاتیں رہیں۔ وزیراعظم نومبر کے پہلے ہفتے میں چین جائیں گے روس کے دورے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چین کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کے کام کی تعریف کی۔
’چین کے صدر شی نے کہا کہ وہ پاکستان کے ہر موسم کے دوست ہیں۔ غیرمشروط طور پر ہر قسم کی حمایت اور مدد کا عندیہ دیا۔‘

وزیر دفاع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے روس کے دورے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

وزیر دفاع کے مطابق ایس سی او اجلاس کے دوران رہنماؤں نے شہباز شریف سے ملاقاتوں میں ’تمام ملکوں کے سربراہان نے نواز شریف سے اپنی ملاقاتوں کو یاد کیا۔ اب شہباز شریف بھی اس روایت کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد خدانخواستہ قحط کی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے۔
’سیاسی عدم استحکام کے باعث ہماری مدد کرنے والے ملک مایوس ہوتے ہیں اور حالات بھی سنبھل نہیں پاتے۔‘

شیئر: