Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں انڈیا سے تعلقات پر بھی بات ہوئی: بلنکن

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اور انڈیا سے آزادانہ تعلقات ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے بات چیت میں پڑوسی ملک انڈیا کے ساتھ ذمہ دارانہ تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق انٹونی بلنکن کا پیر کو دیر گئے یہ تبصرہ اس وقت سامنا آیا جب انڈیا کے دفاع اور خارجہ کے وزرا نے پاکستان کو ایف 16  لڑاکا طیاروں کے بیڑے کے لیے تقریباً 450 ملین ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کے امریکی فیصلے کی مخالفت کی۔
وزیر خارجہ بلنکن نے بلاول بھٹو زرداری کا نام لیے بغیر کہا کہ ’آج ہماری ملاقات میں، ہم نے انڈیا کے ساتھ ذمہ دارانہ تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔‘
دوسری جانب ایف 16 کے پرزوں کے معاہدے کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکہ کے انڈیا اور پاکستان کے ساتھ الگ الگ آزادانہ تعلقات ہیں۔
ترجمان نیڈ پرائس نے نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ’انڈیا کے ساتھ ہمارے تعلقات اپنے طور پر قائم ہیں، ہمارے پاکستان کے ساتھ جو تعلقات ہیں وہ اپنے طور پر قائم ہیں۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم یہ بھی دیکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا چاہتے ہیں کہ ان پڑوسیوں کے ایک دوسرے کے ساتھ ایسے تعلقات ہوں جو ممکنہ حد تک تعمیری ہوں۔‘ 
ترجمان نیڈ پرائس کی معمول کی بریفنگ میں سوال پوچھا گیا کہ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے معاملے میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے امریکہ کا کیا موقف ہے؟ 
اس پر نیڈ پرائس نے کہا کہ ’اس وقت میرے لیے مشکل ہو گا کہ پچھلے 20 برس کے تعلقات کا خلاصہ پیش کر سکوں تاہم اتنا بتاتا ہوں کہ افغانستان اور طالبان کے معاملے پر صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دوسری حکومتوں کی بھی وقت کے ساتھ سوچ میں تبدیلی سامنے آئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ کابل میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد پاکستان میں جو حکومت آئی ہے اس سے بات کر رہے ہیں اور اس کی ایک سے زائد وجوہات ہیں۔

شیئر: