Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہارٹ آف عریبیہ مہم ایک صدی بعد دوبارہ نئے انکشاف سامنے لائے گی

مہم جو جان فلبی نے1922 میں ہارٹ آف عربیہ کا تفصیلی احوال شائع کیا ہے۔ فوٹو ویکیپیڈیا
برطانوی مہم جو ٹیم نومبر میں سعودی عرب کا مشرق سے مغرب تک 1300کلومیٹرکا وہ راستہ دوبارہ تلاش کرنے کی کوشش کرے گی  جسے 1917 میں برطانوی مہم جو ہیری سینٹ جان فلبی دریافت کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق ہارٹ آف عربیہ مہم کا اعلان اس کی سرپرستی کرنے والی برطانوی شہزادی این نے ملکہ برطانیہ کی وفات کے بعد پہلی عوامی مصروفیت کے دوران گذشتہ روز لندن میں کیا ہے۔

برطانوی فوجی افسر فلبی کو1917میں عرب خطے میں بھیجا گیا تھا۔ فوٹو ویکیپیڈیا

سعودی عرب کے اس خاص صحرائی سفر کا مقصد برطانوی ایکسپلورر فلبی کے مشہور سفر کے مراحل کو ڈھونڈنا ہے جنہوں نے سعودی عرب کے پہلے حکمران شاہ عبدالعزیزؒ کے مشیر کے طور پر یہاں خدمات انجام دیں۔
جان فلبی کی اصل مہم نے وسطی عرب کے جغرافیہ  کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کیں جس کی وجہ سے علاقے کے نئے نقشے تیار ہوئے۔ انہوں نے اپنی 1922 کی کتاب ہارٹ آف عربیہ میں اس سفر کا تفصیلی احوال شائع کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک برطانوی فوجی افسر ہیری سینٹ جان فلبی جنہیں1917میں عرب خطے میں بھیجا گیا تھا وہ پہلی جنگ عظیم کے بعد اسی  خطے میں آباد ہو گئے اور مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیزؒ ابن سعود کے مشیر بن گئے۔
برطانوی شہری فلبی ریاض میں مقیم ہوگئے، انہوں نے مقامی لباس اور رسم و رواج کو اپنایا اور ان معاملات میں کلیدی کردار ادا کرنے میں مدد کی جو عرب خطے میں سعودی عرب کی تشکیل کا باعث بنے۔
جان فلبی نے 1930 میں اسلام قبول کر لیا اور اپنا نام عبداللہ رکھ لیا۔ انہیں عرب کی تاریخ، ثقافت اور جغرافیہ سے گہری دلچسپی تھی جس کے بارے میں انہوں نے مختلف ادوار میں تحقیق کی اور متعدد کتابیں بھی لکھیں۔

مہم میں جان فلبی کی پوتی سعودی خاتون ریم فلبی بھی شامل ہیں۔ فوٹو ویکیپیڈیا

عمان میں مقیم برطانوی شہری اور مہم جو مارک ایونز سعودی عرب کے مشرقی ساحلی علاقے العقیر سے مغربی ساحلی شہر جدہ تک کے اس سفر میں شامل گروپ کی قیادت کریں گے۔
مارک ایونز عمان میں این جی او آؤٹورڈ باؤنڈ  کے سربراہ ہیں، انہوں نے 2016 میں سعودی عرب کے ربع الخالی  کے علاقے کو 49 دن میں عبور کرنے سمیت کئی دیگر صحرائی مہمات کی  قیادت کی ہے۔
مسٹر ایونز کی ہارٹ آف عربیہ مہم کا مقصد مختلف تحقیقی منصوبوں کے لیے راستے سے ڈیٹا اکٹھا کرنا بھی ہے جس میں صحرا میں ماحولیاتی تبدیلی کے طویل مدتی اثرات کی نگرانی بھی شامل ہے۔
ان کے ساتھ اس سفر میں سعودی خاتون ریم فلبی بھی ہوں گی جو ہیری سینٹ جان فلبی کی پوتی ہیں۔

مہم کا مقصد تحقیقی منصوبوں کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔ فوٹو ویکیپیڈیا

اس سفر میں معروف فوٹوگرافر انا ماریا پاوالاچ بھی شامل ہوں گی جو اس سے قبل عمان کے مشرقی علاقے کے صحرائی مناظر شوٹ کر چکی ہیں اور اب وہ  اس سفر کی عکاسی کریں گی۔
پیدل چلنے اور اونٹوں پر سوار اس قافلے کو گاڑیوں کی مدد حاصل ہوگی، راستے میں درکار سامان کی فراہمی اور دیگر لوازمات  کے ذمہ دار ایلن موریسی نے بتایا ہے کہ اس مہم جو گروپ کو اب بھی کچھ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
درحقیقت اس مہماتی سفر کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ خطہ عرب میں پہلے کے مقابلے میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔ مہم کا آغاز 15 نومبر سے ہوگا، ابتدائی مرحلے کا اختتام 30 نومبر کو ریاض پہنچ کر ہو گا۔
دوسرے مرحلے میں مہم جو ٹیم 15 جنوری کو ریاض کے قریبی علاقے الدرعیہ سے روانہ ہو گی اور30 جنوری 2023 کو جدہ پہنچ کر اپنا سفر مکمل کرے گی۔
 

شیئر: