Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب ریاستوں میں قیام امن کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی پروگرام

شاہ سلمان مرکز نے یونیسکو کے ساتھ پروگرام کا آغاز کیا ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے یونیسکو کے ساتھ مل کر عرب ریاستوں میں قیام امن کو فروغ دینے کے لیے اساتذہ کے لیے تعلیمی وسائل کا پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بیروت میں یونیسکو کے علاقائی بیورو برائے تعلیم نے اساتذہ کے لیے عربی میں ریسورس پیکس شائع کرنے کا اعلان کیا۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اور یونیسکو کے مشترکہ بیان کے مطابق ’پیکس کا مقصد امن کی تعمیر کو فروغ دینے اور ایس ڈی جی فور کے تناظر میں عرب ریاستوں میں سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اپنی صلاحیتوں کی تعمیر اور ترقی کرنا ہے‘۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’تعلیم امن ہے‘کے عنوان سے پراجیکٹ کے تحت گروپ کیے گئے یہ وسائل سکول سے باہر عرب بچوں اور خاص طور پر بحران سے متاثرہ ممالک کے بچوں کے ساتھ ساتھ پسماندہ کمیونٹیز کو فائدہ پہنچائیں گے۔
ایس ڈی جی فور اقوام متحدہ کے 2015 میں قائم کیے گئے 17 پائیدار ترقیاتی اہداف میں سے ایک ہے۔ اس کا مقصد ’جامع اور مساوی معیاری تعلیم کو یقینی بنانا اور سب کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینا ہے‘۔
تعلیم امن ہے‘ پروجیکٹ کے حوالے سے رہنما خطوط عرب خطے کے ماہرین کے تعاون اور شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تعاون سے تیار کیے گئے تھے۔
ان وسائل میں آفات اور تنازعات کے علاقوں میں تعلیم کے شعبے میں عمومی پالیسی اور حکمت عملی کے بارے میں رہنما، جامع تعلیم، ملٹی گریڈ کلاسز میں کیچ اپ تعلیم اور تدریس، فاصلاتی تعلیم اور تعلیم کے ساتھ ساتھ شہریت اور مشترکہ انسانی اقدار کی تعلیم شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم نے وسائل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے 30 ہزار اساتذہ اور تعلیمی ماہرین کے لیے تربیتی سیشنز کا اہتمام کیا ہے۔
عرب خطے میں 15 ملین سے زیادہ بچوں کے مسلسل سیکھنے کو یقینی بنانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔

عرب خطے میں 15 ملین سے زیادہ بچوں کے مسلسل سیکھنے کو یقینی بنانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے(فوٹو روئٹرز)

عرب ریاستوں میں تعلیم کے لیے یونیسکو کے سینئیرعلاقائی مشیر فادی یارک نے کہا کہ ’مشکل حالات میں رہنے والے بچوں اور نوجوانوں کے سماجی و اقتصادی حالات متنوع ہیں۔ ان کی تعلیمی ضروریات متنوع ہیں اور ان کے چیلنجوں کے لیے اختراعی اور ذاتی نوعیت کے حل کی ضرورت ہوتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ تاہم موجودہ تعلیمی نظام کو ان وسائل کو اپنی نفسیاتی، سماجی یا تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے‘۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات میں کمیونٹی سپورٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر حنا عمر نے کہا کہ ’بحرانوں کے دوران سیکھنے کے مواقع تک رسائی زندگی بچانے والی اور زندگی کو برقرار رکھنے والی ہے‘۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات یونیسکو کے ساتھ شراکت میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے کہ جامع اور مساوی معیار کی تعلیم انسانی بنیادوں پر ردعمل اور بحالی میں معذور طلبہ، بزرگوں، تارکین وطن، پناہ گزینوں، اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے افراد، واپس آنے والوں اور میزبان کمیونٹیز کے لیے ایک ترجیح رہے۔
اس کام کا ایک حصہ اساتذہ کے لیے تیار کردہ وسائل کا ایک پیک تیار کرنا ہے جو ان کی متنوع تعلیم اور ترقی کی ضروریات کو پورا کرے گا، عرب خطوں میں امن قائم کرنے، خطرات کا سامنا کرنے، ان کے اثرات کو کم کرنے اور تعلیمی اداروں کی تعمیر کے لیے بحرانوں کی ضروریات کا مقابلہ کرے گا۔

شیئر: