Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس سے تیل کی خریداری، امریکہ کا جی سیون اور یورپی یونین سے انڈیا اور چین پر ٹیرف عائد کرنے کا مطالبہ

امریکہ نے اپنے اتحادیوں سے روسی تیل کے خریداروں پر ٹیرف عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
جی سیون کے وزرائے خزانہ نے روس پر مزید پابندیاں لگانے اور اُن ممالک پر ممکنہ ٹیرف عائد کرنے پر غور کیا ہے جن کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ وہ یوکرین کی جنگ میں معاونت کر رہے ہیں۔ 
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکہ نے اپنے اتحادیوں سے روسی تیل کے خریداروں پر ٹیرف عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جی سیون کے اجلاس کی صدارت کینیڈا کے وزیر خزانہ فرینکوئس فلپ شیمپین نے کی۔
کینیڈا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس کا انعقاد اس لیے کیا گیا تھا تاکہ روس پر یوکرین کے خلاف جنگ ختم کرنے کا دباؤ بڑھانے کے لیے مزید اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا جائے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزراء نے یوکرین کے دفاع کے لیے منجمد روسی اثاثوں کو استعمال کرنے کے لیے بات چیت میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے ممکنہ اقتصادی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جس میں ’روس کی جنگی کوششوں کو ممکن بنانے والوں پر مزید پابندیاں اور تجارتی اقدامات جیسے کہ ٹیرف عائد کرنا، شامل ہے۔
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے جمعے کو کال میں وزرائے خزانہ سے کہا کہ وہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر ٹیرف لگانے میں امریکہ کا ساتھ دیں۔
سکاٹ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر نے ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ ’پوٹن کی جنگی مشین کو ملنے والی آمدنی کو روکنے کی صرف ایک اجتماعی کوشش سے ہم اس قتل و غارت کو ختم کرنے کے لیے کافی دباؤ بڑھانے کے قابل ہو سکیں گے۔‘


وزراء نے روس پر یوکرین کے خلاف جنگ ختم کرنے کا دباؤ بڑھانے کے لیے مزید اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا (فوٹو: روئٹرز)

اس سے قبل، امریکی وزارت خزانہ کے ترجمان نے جی سیون اور یورپی یونین کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ چین اور انڈیا کے سامان پر ’بامعنی ٹیرف‘ عائد کریں تاکہ ان پر روسی تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ان کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
انہوں نے جنگ کو روکنے میں صدر پوٹن کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ بینکوں اور تیل پر پابندیاں روس پر دباؤ بڑھانے کا ایک آپشن ہیں، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ یورپی ممالک کو بھی اس میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی تیل کی خریداری کے جرمانے کے طور پر انڈین اشیا پر ٹیرف کو دوگنا کر کے 50 فیصد کر دیا تھا۔ 
کچھ دن قبل اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا تھا کہ ’انڈیا نے امریکی مصنوعات پر عائد محصولات کو مکمل طور پر ختم  کرنے کی پیشکش کی ہے لیکن اب دیر ہوچکی ہے۔‘

 

شیئر: