Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

عدالت نے عمران خان کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
اتوار کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ’عمران خان کے خلاف ابتدائی طور پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا، ہائی کورٹ نے دہشت گردی کی دفعات ختم کیں تو کیس سیشن کورٹ منتقل ہو گیا۔‘
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کا مقصد عمران خان کو گرفتار کر کے پرامن سیاسی موومنٹ کو روکنا ہے، انسداد دہشت گردی عدالت سے کیس منتقل ہونے پر ضمانت بھی ختم ہو گئی۔
’سیاسی مخالف حکومت نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کے لیے جھوٹا مقدمہ بنایا، کیس درج کرنے کا واحد مقصد کرپشن مافیا کے خلاف پُرامن تحریک کو روکنا ہے۔‘
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 10ہزار کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے سابق وزیراعظم  کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 10ہزار کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی (فوٹو: اے ایف پی)

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’سات اکتوبر تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔  عمران خان سات اکتوبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔‘
حکم نامے کے مطابق سات اکتوبر کو اس عدالت کا فیصلہ غیر موثر ہو جائے گا۔
وکیل کے مطابق مجسٹریٹ نے بغیر نوٹس وارنٹ جاری کیے اور عمران خان کیس کی پیروی کے لیے تیار ہیں۔
عدالت نے حکم نامے میں لکھا ہے کہ عمران خان کی ذاتی حیثیت میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
سنیچر کی شام سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری تھانہ مارگلہ کے علاقہ مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے تھے۔ عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں 20 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’وارنٹ گرفتاری ایک قانونی عمل ہے۔ عمران خان پچھلی پیشی پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ ان کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔‘

شیئر: