Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بیوی کی سالگرہ منانے کا حق تھا‘، یوکرینی فوجی کو محاذ پر بلاوا

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پُل کی تباہی کے بعد روس نے یوکرین پر 83 میزائل داغے (فوٹو: روئٹرز)
میکسم چھ ماہ میں پہلی بار اپنی اہلیہ کی سالگرہ منانے کے لیے فرنٹ لائنز سے چھٹی پر تھے جب روسی میزائلوں نے یوکرین کے وسطی شہر ڈنیپرو پر حملہ کیا جس سے ان کے گھر کو نقصان پہنچا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمال مشرقی یوکرین میں روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے اور اپنے پیاروں کی حفاظت کے لیے پہلے سے زیادہ پرعزم دکھائی دینے والے میکسم نے بتایا کہ ’میں سخت غصے میں ہوں۔‘
میکسم کو اپنی ہفتے کی چھٹی کے بعد پیر کو واپس آنا تھا لیکن یوکرین کی فوج نے اب انہیں اپنے گھر کی صفائی کے لیے ایک اضافی دن دیا ہے۔
45 سالہ ہیوی سیٹ میکسم نے کہا کہ ’جب تک (ولادیمیر) پوتن اقتدار میں ہیں، ایسا ہر جگہ ہو سکتا ہے۔‘
انہوں نے اپنے غصے اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ’مجھے گھر آئے چھ ماہ سے زیادہ ہو چکے تھے۔ یہاں مجھے اپنی بیوی کی سالگرہ منانے کا حق تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان جگہوں کی حفاظت کے لیے فرنٹ محاذ پر لڑ رہے ہیں لیکن وہ پھر بھی ان کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہیں۔‘
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روس اور کریمیا کے درمیان واحد پُل کی جزوی تباہی کے دو دن بعد روس نے یوکرین پر 83 میزائل داغے جن میں سے 43 کو یوکرین کے فضائی دفاع نے مار گرایا۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 40 دیگر (میزائلوں) نے شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنایا جس سے پورے یوکرین میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوئے۔

دنیپرو کے ایک رہائشی محلے میں پہلے میزائل حملے میں ایک غیر استعمال شدہ فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

فوجی گورنر ویلنٹین ریزنیچینکو کے مطابق دنیپرو کے علاقے میں روسی میزائلوں سے چار افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے۔
تاہم ایمرجنسی سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ ’اہم علاقائی شہر جسے دنیپرو بھی کہا جاتا ہے، میں ایک بھی شخص نہیں ہلاک ہوا یہ شہر خوش قسمت تھا۔‘
دنیپرو کے ایک رہائشی محلے میں، جہاں سوویت دور کی عمارتیں بے تحاشا پھیلی ہوئی ہیں، پہلے میزائل حملے میں ایک غیر استعمال شدہ فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسرا میزائل حملہ 10 سیکنڈ بعد سڑک کے بیچوں بیچ ہوا۔
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو میں میزائل حملے کے بعد شعلے اس 12 منزلہ عمارت سے زیادہ بلند ہوتے دکھائی دیتے ہیں جہاں میکسم رہائش پذیر ہے۔
30 سالہ ایک بزنس مین اولیگ کومار نے سوچا کہ وہ کسی فلم کے منظر میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’ایک بہت بڑی سرخ روشنی تھی ہر طرف دھواں تھا۔ یہ جہنم تھا۔‘
شہر کے ایک اور رہائشی 29 سالہ اندری خالق کا گھر بھی میزائل حملے سے متاثر ہوا ہے۔ ان کی پانچ سالہ بیٹی میلانا جس نے اپنا خوبصورت گلابی کوٹ پہن رکھا ہے، اب ایک بات پر یقین رکھتی ہے کہ  ’پوتن ایک برا آدمی ہے۔‘

شیئر: