Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف مقدمے کے اندراج کا اعلان سابق مشیرِ احتساب شہزاد اکبر نے کیا تھا (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے شہر لاہور میں قائم ایک خصوصی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کے ایک مقدمے میں بری کردیا ہے۔ سپیشل کورٹ سینٹرل کے جج اعجاز اعوان نے بریت کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر یہ مقدمہ گذشتہ دور حکومت میں ایف آئی اے نے درج کیا تھا اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اس مقدمے کے اندراج کا اعلان نیوز کانفرنس میں کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے وکیل نے اس مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کے  کے سامنے موقف اختیار کیا کہ پراسیکیوشن نے کل 61 گواہان اس مقدمے میں بنائے لیکن کسی ایک نے بھی شہباز شریف یا حمزہ شہباز کا نام نہیں لیا۔
اس کے علاوہ یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ ان ہی الزامات پر مبنی ایک ریفرنس نیب میں بھی دائر ہے جس میں نیب نے ملزمان کو گرفتار بھی کیے رکھا تاہم ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیا اور ابھی تک اس کیس میں بھی چالان پیش نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ سپیشل کورٹ سینٹرل نے اس مقدمے میں فرد جرم عائد کرنے لیے 20 سے زائد بار تاریخ دی۔
تاہم تکنیکی بنیادوں پر اس کیس میں فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔ جب شہباز شریف وزارت اعلٰی کا حلف اٹھا رہے تھے تو اس وقت بھی عدالت نے فرد جرم کے لیے نوٹس جاری کر رکھے تھے۔
نئی حکومت بننے کے بعد اس مقدمے میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب ایف آئی اے نے خود اس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں پر اس مقدمے میں الزام عائد کی گیا تھا کہ انہوں نے اپنے ملازمین کے ذریعے رقم ملک سے باہر غیر قانونی طور پر منتقل کی ہے۔

شیئر: