Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیمنٹ کی مانگ میں اضافہ: ’کاربن کا اخراج روکنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت‘

لوہے اور سیمنٹ کی برآمدت کے لیے مجموعی 281 لائسنس جاری کیے گیے ہیں( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں جاری میگا پراجیکٹس کی بدولت سیمنٹ کی مانگ میں اضافہ متوقع ہے تاہم کان کنی کی ترقی کے نائب وزیر نے خبردار کیا ہے کہ’ کاربن کے اخراج کو روکنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے‘۔
عرب نیوز کے مطابق کان کنی کی ترقی کے نائب وزیر کا یہ بیان کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے منعقدہ ’ڈیکاربنائزگ سیمنٹ ان کنگڈم‘ کے عنوان سے منعقدہ ورکشاپ کے دوران سیمنٹ سیکٹر کی کمپنیوں کے سی ای اوز، نمائندوں اور دیگر فریقین کی موجودگی میں سامنے آیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے نے نائب وزیر کے حوالے سے کہا ہے کہ ’مملکت کے پاس سیمنٹ کا ایک اہم شعبہ ہے جو اس کے پائیداری کے وژن اور کاربن نیوٹریلٹی تک پہنچنے کے مقاصد میں حصہ ڈالے گا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب بڑی حد تک ماحولیاتی پائیداری پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو کہ وژن 2030 کا ایک ستون ہے، خاص طور پر سیمنٹ کی پیداوار جو  توانائی سے بھرپور صنعتوں میں سے ایک ہے اور عالمی اخراج کے 8 فیصد کے لیے ذمہ دار ہے‘۔
سعودی وزارت صنعت اور معدنیات کے وسائل میں کان کنی کی سرگرمیوں کی ترقی کے ڈائریکٹر مصلح الیمرانی نے وزارت کی طرف سے کیے گئے ایک تفصیلی مطالعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’مملکت میں سیمنٹ میں کلینکر کا موجودہ تناسب 90 فیصد تک ہے جب کہ عالمی اوسط 75 فیصد ہے‘۔
وزارت تجارت نے 12 اکتوبر کو الاقتصادیہ کو بتایا کہ سعودی عرب نے چھ سال قبل اشیا کی برآمد پر پابندی کے خاتمے کے بعد سے لوہے اور سیمنٹ کی برآمدت کے لیے مجموعی 281 لائسنس جاری کیے ہیں۔
وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ لائسنس کا اجرا وزارتی کمیٹی کے ریگولیٹری کنٹرولز کے مطابق مخصوص شرائط اور تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد جاری ہوا ہے۔

شیئر: