Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمپنی ریڈ زون میں ہو تو کارکن کا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے کی صورت میں خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ ( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں۔ غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ‘ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ‘ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
 جوازات کے قانون کے مطابق فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کی کوئی فیس نہیں ہوتی جبکہ ایگزٹ ری انٹری کی فیس مقرر ہے جو کہ ماہانہ حساب سے وصول کی جاتی ہے۔
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’کورونا کی وبا کے باعث عائد ہونے والی سفری پابندیوں سے 3 ماہ قبل مملکت میں نئے ویزے پرآیا تھا، کفیل سے رابطہ نہ ہوا سکا جس کے باعث اقامہ جاری نہیں کرایا جاسکا۔ متعدد بار کفیل سے رابطہ کرنے کے بعد اقامہ کے اجرا میں تاخیر پرہونے والا جرمانہ بھی ادا کیا گیا مگرکچھ دنوں بعد میرا ہروب فائل کردیا گیا۔ کوئی حل بتائیں ؟‘ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’آجرو اجیرکے مابین کسی بھی اختلاف کی صورت میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے شعبہ ’تسویہ الخلافات العمالیہ ‘ اپنے معاملے کی تفصیلات درج کرکے درخواست دیں جہاں معاملے پرغور کرنے کے بعد بہتر فیصلہ کیاجائے گا‘۔ 
واضح رہے سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی میں کارکنوں اورسپانسرز کے مابین کسی بھی نوعیت کے اختلافات کے حل کےلیے خصوصی شعبہ قائم کیا گیا ہے جہاں کارکنوں کو درپیش قانونی مشکلات کا حل تلاش کیاجاتا ہے۔ 
قانون کے مطابق ایسے کارکن جن کے خلاف غیرقانونی طور پر ہروب فائل کیا جاتا ہے وزارت افرادی قوت کے خصوصی شعبے میں تنازعے کا قانونی حل پیش کیاجاتا ہے۔  
وزارت کے شعبے سے رجوع کرنے سے قبل کارکن کو چاہئے کہ وہ اپنے کیس کو مضبوط بنانے کے لیے دستاویزی ثبوت فراہم کرے تاکہ فیصلہ کرنے میں سہولت ہو۔ 
قانون کے مطابق سپانسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے آنے والے کارکن کا اقامہ جاری کرائے۔ مملکت میں نئے آنے والے کارکن کی تجرباتی مدت 3 ماہ کی ہوتی ہے۔ 

قانون کے مطابق سپانسر کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے کارکن کا اقامہ جاری کرائے(فوٹو ٹوئٹر)

مدت کے ختم ہونے سے قبل آجر کی ذمہ ہے کہ وہ یا توکارکن کا اقامہ جاری کرائے یا تجرباتی مدت میں باہمی رضامندی کے تحت اس میں اضافہ کرے۔ 
تجرباتی مدت ختم ہونے سے قبل اقامہ جاری نہ کرانے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ کارکن کو اس بات کا ثبوت پیش کرنا ہوتا ہے کہ وہ آجر کے پاس سے فرار نہیں ہوا بلکہ اس سے رابطے میں رہا تھا۔ 
 خروج نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’میرا ایک غیر ملکی دوست ہے وہ جس کمپنی میں کام کرتا ہے وہ ریڈ زون میں ہے جبکہ دوست خروج نہائی پر اپنے ملک جانا چاہتا ہے اس صورت میں کیا کریں؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ ایسے غیرملکی جن کے خلاف کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ نہ کی گئی ہویا ان پرکوئی چالان وغیرہ کی ادائیگی باقی نہ ہو وہ اپنے سپانسر کے ابشر یا مقیم اکاونٹ سے خروج نہائی حاصل کرسکتے ہیں‘۔ 
جوازات کے مرکزی کمپیوٹرمیں کارکن کے خلاف کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے کی صورت میں جب تک اسے ختم نہ کیاجائے ان کا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ خروج نہائی کےلیے لازمی ہے کہ فائل مکمل طورپرخلاف ورزیوں سے صاف ہو۔ 

شیئر: