رابطہ عالم اسلامی نے اسرائیلی قابض حکومت کے غزہ کی پٹی پر مکمل دوبارہ قبضہ کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق رابطہ کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علما کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی نے ایک بیان میں اس خطرناک فیصلے کی مذمت کی جو جنگ کے خاتمے اور امن کے حصول کے تمام مواقع کو سبوتاژ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کی غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوریNode ID: 893129
-
سعودی عرب کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمتNode ID: 893149
انہوں نے اس فیصلے کو قابض حکومت کی ان پالیسیوں کا تسلسل ہے جو فلسطینی عوام کی زندگیوں اور وقار کو نظر انداز کرتی ہیں۔
انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی اقدار، بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے نے اس فیصلے کے تباہ کن نتائج سے خبردارکیا اور کہا کہ غۃ کے شہری محاصرے، فاقہ کشی اور جبری نقل مکانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری سے رابطہ عالم اسلامی کے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ قابض حکومت کی زیر قیادت جنگ کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور مخلصانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے۔
سعودی عرب نے بھی اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر قبضے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ طرزعمل اور ’نسلی تطہیر‘ کا تسلسل قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے جمعے کو ایک بیان میں اسرائیلی قابض حکام کی فلسطینیوں کو منظم بے دخل کرنے، غیرانسانی پالیسیوں اور جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامت سے علاقائی عدم استحکام مزید بڑھے گا اورعالمی امن کے فریم ورک کو نقصان پہنچے گا۔
یاد رہے اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
یہ فیصلہ حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے جاری اسرائیل کی 22 ماہ کی جوابی کارروائیوں میں مزید شدّت کی عکاسی کرتا ہے۔