Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں لانگ مارچ: عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے 25 مئی کے احکامات کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزارت داخلہ کی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
کاز لسٹ کے مطابق ‏سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے لیے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لاجر بینچ 20 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔ لارجر بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس اعجاز الااحسن، جسٹس منیب، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مظاہر علی نقوی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے 25 مئی کے احکامات کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ مئی میں دیے گئے حکم پر سپریم کورٹ نے پارٹی کی اعلٰی قیادت اور ان کے وکیل کی جانب سے اس بات کی واضح یقین دہانیوں کے پیش نظر کہ ان کی ریلی سے سری نگر ہائی وے پر عوام کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اور یہ کہ ریلی پرامن اور قانونی طریقے سے چلائی جائے گی۔


وزارت داخلہ نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ’سپریم کورٹ نے عمران خان کو پُرامن احتجاج کی اجازت دی تھی مگر وہ اسلام آباد پر چڑھائی کے اعلانات کر رہے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

’پی ٹی آئی کو سیکٹر ’ایچ نائن اور ’جی نائن‘ کے درمیان واقع گراؤنڈ میں ایک اجتماع منعقد کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم ان یقین دہانیوں کے باوجود پی ٹی آئی کی اعلٰی قیادت نے ہدایات کو صاف نظر انداز کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو ڈی چوک پہنچنے کی تلقین کی اور یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ عدالت نے بغیر کسی شرط کے مارچ کی اجازت دی تھی۔‘
وزارت داخلہ نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ’سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پُرامن احتجاج کی اجازت دی تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد پر چڑھائی کے اعلانات کر رہے ہیں۔‘
15 اکتوبر کو حکومت نے توہین عدالت کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا بھی کی تھی۔

شیئر: