Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو ورلڈ کپ سے نکالا جائے، یوکرین فٹبال فیڈریشن کا فیفا سے مطالبہ

فیفا نے یوکرین کی ان درخواستوں پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے( فوٹو روئٹرز)
یوکرین فٹ بال فیڈریشن نے ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور روسی فوج کو ہتھیاروں کی فراہمی کا الزام عائد کرتے ہوئے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا پر ایران کو رواں ماہ  قطر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ سے نکال دینے کا  مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یوکرین کا یہ مطالبہ ایران اور انگلینڈ کے درمیان گروپ بی کا پہلا  میچ شروع ہونے سے تین ہفتے قبل کیا گیا تھا۔ اس گروپ میں امریکہ اور ویلز بھی شامل ہیں۔
یوکرین فٹ بال فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ٹورنامنٹ میں ایران کو یوکرین سے تبدیل کرنے کا مطالبہ نہیں کیا جو جون میں یورپی پلے آف فائنل میں ویلز سے ہار گئی تھی۔
یوکرین کو ایران کی جگہ لینے کی تجویز گزشتہ ہفتے ملک کے سب سے بڑے کلب شختر ڈونیٹسک نے فیفا سے اسی طرح کی اپیل میں دی تھی۔
فیفا نے یوکرین کی درخواستوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور وہ عام طور پر قومی حکومت کے فوجی فیصلوں کی وجہ سے رکن فیڈریشنوں کو معطل نہیں کرتا ہے۔
روس اور ایران نے بین الاقوامی انٹیلی جنس اسیسمنٹ کے اس دعوے کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روسی افواج نے یوکرین پر ایرانی ساختہ ’شہید‘ ڈرونز کے ذریعے بمباری کی ہے۔
فیفا کے قوانین ’ تمام بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کا احترام کرنے‘ اور ان حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے کی کوشش کرنے کا عہد بھی کرتے ہیں۔
تاہم، فیفا نے اپنے انسانی حقوق کے وعدے پر عمل نہیں کیا جب اس نے فروری میں شروع ہونے والے یوکرین پر حملے کے دنوں کے اندر روسی ٹیموں کو عالمی کپ پلے آف سمیت بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کر دیا تھا۔ اس کے بجائے فیفا نے اپنے مقابلوں کی سالمیت کو لاحق خطرات کا حوالہ دیا اور اس فیصلے کو سپورٹس کی ثالثی عدالت نے برقرار رکھا۔
فیفا نے خواتین کے حقوق کی حمایت میں سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں پر کریک ڈاؤن کے دوران قومی ٹیم کو معطل کرنے کے ایرانی پرستار گروپوں کے مطالبات کی پہلے ہی مزاحمت کی ہے۔

شیئر: