Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متنازع فیصلے، انڈیا اور بنگلہ دیش کے میچ کے بعد امپائرز پر تنقید

میچ کے دوران امپائرز کے فیصلوں پر کرکٹ مداحوں کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلیا میں کھیلے جارہے ٹی20 ورلڈ کپ کے میچ میں انڈیا نے بنگلہ دیش کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 رنز سے ہرا دیا۔
بدھ کے روز ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے اس میچ میں انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 184 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کو بارش کے باعث ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت میچ جیتنے کے لیے 16 اوورز میں 151 رنز درکار تھے جس کے جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم 16 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان کے پر 145 رنز بنا سکی۔
انڈیا اور بنگلہ دیش کے میچ کے دوران امپائرز کے فیصلوں پر کرکٹ مداحوں کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے۔
میچ میں جنوبی افریقہ کے مرے اریسمس اور نیوزی لیںڈ کے کرس براؤن نے امپائرنگ کے فرائض سرانجام دیے۔
میچ کے دوران امپائرز کی جانب سے دو غیر معمولی فیصلے دیکھنے میں آئے۔
امپائر مرے اریسمس کا پہلا فیصلہ تب متنازع بنا جب بنگلہ دیش کے بولر حسن محمود نے 16 ویں اوور کی آخری گیند انڈین بیٹر وراٹ کوہلی کو کروائی۔
اس پر وراٹ کوہلی نے ایک مرتبہ پھر امپائر مرے اریسمس سے نو بال مانگ لی جس پر انہیں نو بال اور فری ہٹ دے دی گئی۔
امپائرز کی جانب سے دوسرا متنازع فیصلہ تب دیکھنے میں آیا جب بارش کے فوری بعد کھیل کو دوبارہ شروع کیا گیا۔
بنگلہ دیش نے پہلے 7 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنائے جس کے بعد ایڈیلیڈ میں بارش شروع ہوگئی۔
اس وقت بنگلہ دیش کا ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت انڈیا سے 15 سکور آگے تھا۔

کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ مکمل طور پر خشک نہیں ہوئی تھی لیکن امپائرز نے میچ شروع کروانے میں جلد بازی سے کام لیا (فوٹو: اے ایف پی)
 

کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد ابھی گراؤنڈ مکمل طور پر خشک نہیں ہوئی تھی لیکن امپائرز نے میچ شروع کروانے میں جلد بازی سے کام لیا۔
بارش کے بعد جب دوبارہ میچ شروع ہوا تو پہلی گیند پر بنگلہ دیشی بیٹر لٹن داس پھسل گئے اور اگلی ہی گیند پر رن آوٹ ہوگئے۔
بارش کے بعد بنگلہ دیش کی اننگز کے دوران گراؤنڈ بھی گیلی نظر آئی اور شاٹ لگنے کے بعد گیند کی گراؤنڈ پر رفتار بھی آہستہ رہی۔
وراٹ کوہلی کو نو بال دیے جانے اور بارش کے بعد میچ کو جلدی شروع کروانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کرکٹ شائقین کی جانب سے تبصرے بھی دیکھنے میں آرہے ہیں۔
انڈین بیٹر وراٹ کوہلی کی جانب سے امپائرز سے نو بال مانگنے پر صارفین کو پاکستان اور انڈیا کا 23 اکتوبر کو میلبرن میں ہونے والا میچ یاد آگیا۔
اس میچ میں محمد نواز کی فُل ٹاس گیند کو امپائر مرے اریسمس نے نو بال قرار دے دیا تھا۔
فرید خان کہتے ہیں کہ ’یہ دوسری بار ہے کہ وراٹ کوہلی نے ٹورنامنٹ میں نو بال مانگی ہے اور امپائرز نے دے بھی دی ہے، شکیب خوش نہیں ہیں۔‘
عبداللہ لکھتے ہیں کہ ’وراٹ کوہلی تمہیں نو بال مانگنے کے علاوہ کوئی اور کام نہیں؟‘
دوسری جانب امپائرز کی طرف سے میچ بارش کے فوراً بعد شروع کیے جانے پر عبداللہ نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’کرکٹ دیکھتے ہوئے 19 سال ہوگئے ہیں لیکن میں نے کبھی گراؤنڈ سٹاف اور میچ آفیشلز کی کھیل دوبارہ شروع کروانے کے لیے اتنی جلد بازی نہیں دیکھی۔‘
نیوزی لینڈ کے سری لنکا اور مالدیپ میں تعینات ہائی کمشنر مائیکل ایپلٹن لکھتے ہیں کہ ’یہ گھبراہٹ نہیں تھی، لٹن داس دو مرتبہ پھسل کر گرے اور وہ اس وجہ سے کہ گراؤنڈ گیلا تھا۔‘
احسن نے طنز و مزاح کرتے ہوئے لکھا کہ ’امپائر کوہلی نے میچ کروا دینا ہے چاہے وہاں سیلاب ہی کیوں نہ ہو۔‘
ینگ یُو نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ گراؤنڈ سٹاف اور میچ آفیشلز مستقبل میں ہونے والے میچز میں بھی اسی لگن کا مظاہرہ کریں۔‘
رامیا لکھتی ہیں کہ ’یہ سب پیسے اور طاقت کی وجہ سے ہے۔‘
سیٹھ عبداللہ نے امپائرز کے رویے بارے میں کہا کہ ’یہ تصاویر امپائرز کا تعصب بھرا رویہ بتا رہی ہیں۔‘
زہرہ لکھتی ہیں کہ ’بنگلہ دیش کے ساتھ پاکستان سے بھی زیادہ دھوکہ ہوا ہے۔‘
 

شیئر: