پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان جمعرات کو کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوگئے۔ ان کی ٹانگ پر گولیاں لگی ہیں اور وہ لاہور کے شوکت خانم ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں نے اس واقعہ کو عمران خان کے قتل کی کوشش قرار دیا ہے۔
عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا واقعہ جمعرات کی سہہ پہر اس وقت پیش آیا جب پی ٹی آئی کا لانگ مارچ وزیرِ آباد میں اللہ والا چوک پر پہنچا اور وہ لوگوں سے خطاب کرنے والے تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ کنٹینر کے نیچے سے کی گئی۔
زخمی ہونے والوں میں پی ٹی آئی کے رہنما فیصل جاوید بھی شامل ہیں جبکہ پارٹی کے کچھ مقامی رہنما بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔ حملے میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
لائیو: پی ٹی آئی سربراہ عمران خان خیریت سے ہیں، فیصل جاویدNode ID: 714521
-
’کنٹینر کے اندر اور باہر چیخ و پکار تھی‘Node ID: 714641
-
لائیو: عمران خان لاہور کے شوکت خانم ہسپتال منتقلNode ID: 714656
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو لاہور میں شوکت خانم ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ڈاکٹر فیصل سلطان کی سربراہی میں چار رکنی میڈیکل بورڈ ان کا علاج کرے گا۔
فائرنگ کے وقت کنٹینر پر موجود اردو نیوز کے نامہ نگار خرم شہزاد نے بتایا کہ گولیاں چلنے کے بعد کنٹینر کے اندر اور باہر شدید افراتفری کا عالم تھا۔ کنٹینر میں موجود پی ٹی آئی کے رہنماؤں میں چیخ و پکار تھی کہ عمران خان کو گولی لگ گئی ہے اور انھیں وہاں سے باہر نکالنے کے لیے راستہ بنایا جائے۔
بتایا گیا ہے کہ حملہ میں تین افراد ملوث ہیں جن میں سے ایک کو ہجوم نے پکڑ کے پولیس کے حوالے کیا ہے۔ مقامی میڈیا پر ایک انٹرویو میں مبینہ حملہ آور کہتا ہے کہ وہ عمران خان کو اس لیے مارنا چاہتا تھا کہ ’وہ قوم کو گمراہ کر رہے ہیں۔‘
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے ارکان اس واقعہ کے فوراً بعد غیر رسمی بات چیت ہوئی جس کے بعد وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت سے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی جائے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہیں۔ اسد عمر کے مطابق اس واقعے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنما احمد چھٹہ اور مینیجر راشد شدید زخمی ہیں۔
فائرنگ کے بعد لانگ مارچ کو روک دیا گیا ہے جبکہ ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے فوری طور پر زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا۔
فائرنگ کے بعد لانگ مارچ میں بھگدڑ مچ گئی اور مقامی نیوز چینلز پر نشر کیے جانے والے مناظر میں لوگوں کو ادھر ادھر بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کا سخت نوٹس لیا ہے اور انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پرویز الٰہی نے فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی ہےجبکہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گجرات سے پورٹ طلب کر لی ہے۔
آئی جی پنجاب نے واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کرنے اور ملزمان کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے۔