Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کا عمر فاروق ظہور کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان

فواد چویدری کے مطابق کابینہ ڈویژن نے اس گھڑی کی قیمت کا تعین کیا اور پورے سیٹ کی قیمت 10 کروڑ لگائی گئی۔ (فوٹو: انڈیپینڈنٹ اردو)
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں موجود کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
عمران خان کی جانب سے یہ اعلان عمر فاروق ظہور کی جانب سے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے انٹرویو کے بعد سامنے آیا ہے.
عرب نیوز کے مطابق اس انٹرویو میں انہوں (عمر فاروق) نے کہا تھا کہ انہوں نے 20 لاکھ ڈالر دے کر وہ گھڑی خرید لی تھی جو عمران خان کو سرکاری تحفے کے طور پر ملی تھی۔
گذشتہ ماہ عمران خان کو الیکشن کمیشن نے سرکاری تحائف کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی اپنے اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دے دیا تھا۔
عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیراعظم بیرون ملک سرکاری دوروں کے دوران ملنے والے تحائف خریدنے اور فروخت کرنے کے لیے اپنے اثرورسوخ کا غیرقانونی استعمال کیا۔ مذکورہ تحائف کی مالیت 14 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانے سے سرکاری تحائف کم قیمت پر خرید کر مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کرنے کے الزام پر متعدد ریفرنسز دائر کیے گئے تھے۔
سابق وزیراعظم پر بڑا الزام یہ تھا کہ انہوں نے توشہ خانے کے تحائف سے حاصل ہونے والی رقم کا کچھ حصہ الیکشن کمیشن میں جمع کردہ اثاثوں کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا تھا۔
منگل کے روز جیو ٹی وی کے اینکر شاہزیب خانزادہ کو دیے گئے انٹرویو میں عمر فاروق ظہور نے بتایا تھا کہ انہوں نے عمران خان سے 2019 میں ’گراف‘ کی گھڑی پر مشتمل سیٹ خریدا تھا۔ مذکورہ گھڑی سابق وزیراعظم کو ان کے پہلے سرکاری دورہ سعودی عرب کے دوران بطور تحفہ دی گئی تھی۔ 
عمران خان نے بدھ کو ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ کہانی ’بے بنیاد‘ ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ’میری اپنے وکلا سے بات ہوئی ہے اور میرا جیو، خانزادہ (شاہزیب) اور اس فراڈیے (ظہور) کے خلاف پاکستان سمیت متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ ہے۔‘

عمران خان نے الزام کی تردید کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ کہانی ’بے بنیاد‘ ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

شاہزیب خانزادہ کے ساتھ انٹرویو میں عمر فارق ظہور نے کہا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ کی دوست فرحت شہزادی نے عمران خان کی جانب سے گھڑی فروخت کی تھی۔
ان کے مطابق انہوں نے اس گھڑی کے لیے 20 لاکھ ڈالر ادائیگی کی تھی اور فرحت شہزادی کا اصرار تھا کہ ادائیگی نقد کی جائے۔
انہوں نے عمران خان کے دور کے مشیر احتساب شہزاد اکبر پر بھی اس فروخت میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
عمر فاروق ظہور کی جانب سے دستخط شدہ حلف نامہ جس کو جیو نے رپورٹ کیا کے مطابق گھڑی کے سیٹ میں ’ماسٹر گراف‘ کی ہیرے کی گھڑی، ہیرے کے کف لنکس، دو قیراط کے گول ہیرے اور ایک ہیرے کی مردانہ انگوٹھی شامل تھی۔
عمران خان کی جماعت تحریک انصاف نے گھڑی کے سیٹ کو عمران ظہور کو فروخت کرنے کی تردید کی ہے۔ فواد چوہدری نے صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ گھڑی نہ تو عمران فاروق ظہور نامی کسی شخص کو فروخت کی گئی اور نہ ہی فروخت کے لیے فرحت شہزادی کے حوالے کی گئی۔
فواد چوہدری کے مطابق گھڑی کی قیمت کا تعین کابینہ ڈویژن کی نگرانی میں کیا گیا اور رولز کے مطابق سرکاری تحائف کی 20 فیصد قیمت ادا کرکے ان کو رکھا جاسکتا ہے۔
’کابینہ ڈویژن نے اس گھڑی کی قیمت کا تعین کیا اور پورے سیٹ کی قیمت 10 کروڑ روپے لگائی گئی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے 10 کروڑ روپے کا 20 فیصد ادا کرکے ان تحائف کو اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا اور بعد میں ان کو پانچ کروڑ 70 لاکھ روپے میں فروخت کیا۔

شیئر: