Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن، ’47 بچوں سمیت 378 افراد ہلاک‘

ایران کے سستان بلوچستان صوبے میں 123 افراد مارے گئے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ مہسا امینی کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں سکیورٹی فورسز نے 47 بچوں سمیت 378 افراد کو ہلاک کیا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران میں پولیس حراست میں 22 سالہ خاتون کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کو روکنے کے لیے ایرانی حکومت طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
ایران ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر محمود امیری کا کہنا ہے کہ ’ایرانی فورسز نے 16 ستمبر سے اب تک کم از کم 378 افراد کو ہلاک کیا ہے جن میں 47 بچے بھی شامل ہیں۔‘
بدھ کو ناروے کی ایک انسانی حقوق کی تنظیم نے ہلاکتوں کے جو اعداد و شمار بتائے تھے ان میں 36 مزید ہلاکتوں کا اضافہ ہوا ہے۔
ایران کے سستان بلوچستان صوبے میں 123 افراد مارے گئے، کردستان اور تہران میں 40 ، جبکہ مغربی آذربائیجان صوبے میں 39 افراد ہلاک ہوئے۔
ایران ہیومن رائٹس نے کہا کہ ایرانی حکومت اگلے ہفتے ہونے والی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی میٹنگ سے قبل ’جھوٹ پھیلانے کی مہم‘ چلا رہی ہے۔
محمود امیری نے کہا کہ ’وہ مظاہرین کی ان ہلاکتوں کو اسلامی شدت پسند گروپ داعش کے ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔ وہ مزید ہلاکتوں کے لیے اس کو ایک بہانہ بنانا چاہتے ہیں۔‘
’وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں شامل ممالک پر بھی اثرانداز ہونا چاہتے ہیں جو ایران میں مظاہرین پر ہونے والے کریک ڈاؤن کی آزادانہ تحقیقات پر غور کریں گے۔‘

شیئر: