Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی ولی عہد کی جی 20 اور ’اپیک‘ سربراہی اجلاس میں شرکت اہم‘

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ولی عہد کا دورہ وژن 2030 کا آئینہ دار ہے ( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی انڈونیشیا میں منعقدہ جی 20 سمٹ اورتھائی لینڈ میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کو اہم قراردیا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ’ ولی عہد کی جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت سے مملکت کے اس قائدانہ کردار کی عکاسی ہوتی ہے جو موجودہ صورت حال میں دنیا درپیش ہیں‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’’وبائی فنڈ ‘ کے عنوان سے قائم تحفظ صحت کے لیے مالیاتی فنڈ میں مملکت کی جانب سے تعاون کیا گیا جو 50 ملین ڈالرہے‘۔
تحفظ صحت کے حوالے سے یہ فنڈ سال 2020 میں مملکت کی صدارت میں گروپ 20 سمٹ میں قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد ان ممالک اورعلاقوں کوامداد فراہم کرنا ہے جن کے وسائل محدود ہیں تاکہ وہ مستقبل میں وبا سے بہتر طورپرنمٹ سکیں۔ 
وزیرخارجہ نے تھائی لینڈ میں اشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم میں ولی عہد کی جانب سے اس یقین دہانی کی تعریف کی جس میں انہوں نے بین الاقوامی امن وسلامتی ، خوشحالی اورخطے میں لوگوں کی فلاح وبہبود کے لیے مملکت کی دلچسپی ظاہرکی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ’ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ انڈونیشیا، کوریا اورتھائی لینڈ میں ہونے والے مذاکرات فائدہ مند رہے جن میں دوست اوربرادر ممالک کے ساتھ مختلف میدانوں میں مملکت کے تعاون کا اظہار کیا گیا۔ علاوہ ازیں دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بھی مثبت پیش رفت ہوئی ہے‘۔
سعودی وزیرخارجہ سےکہا کہ ’ولی عہد کا دورہ مملکت کے وژن 2030 کا آئینہ دار ہے جس کا بنیادی ہدف تمام برادراوردوست ممالک کے ساتھ مل کرخوشحالی اورترقی کو فروغ دینا ہے‘۔

شیئر: