Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی چاول پر ٹیکس میں چھوٹ، آذربائیجان کو برآمد میں اضافہ ممکن

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان باہمی تجارت کا حجم تقریباً 14 ملین ڈالر ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا ہے کہ پاکستان سے چاول کی درآمد پر آئندہ پانچ سال تک آذربائیجان کی جانب سے ہر طرح کے ٹیکس سے استثنٰی دے دیا ہے۔
سنیچر کو باکو میں سیمینار ’وسطی راہداری کے ساتھ جیو پالیٹکس، سکیورٹی اینڈ انوائرنمنٹ‘ کے موضوع پر منعقد عالمی سیمینار سے خطاب میں صدر الہام علیوف نے کہا کہ  چاول کی درآمد سے متعلق یہ فیصلہ وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ ہونے والی دو ملاقاتوں میں بات چیت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا ’ہم نے مجموعی طور پر دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور یہ کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان موجود دوستی، بھائی چارے اور تعاون کو کیسے وسیع کیا جائے۔‘ 
’ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہماری مسلسل حمایت کی ہے۔ میری وزیراعظم شہبازشریف سے بات چیت ہوئی ہے کہ کیسے ہم دونوں ممالک کے درمیان معاشی وتجارتی تعلقات کو مزید فروغ دے سکتے ہیں۔ اس میں مزید اضافہ کیسے اور کس طرح کیا جاسکتا ہے۔‘
صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان سے چاول کی درآمد پر خصوصی ریگولیشن وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی اسی بات چیت کی جھلک ہے۔
’ہم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو تیز کرنے اور بڑھانے کا جو فیصلہ کیا تھا، یہ اسی کا نتیجہ ہے۔ میری وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت ہوئی ہے کہ کون کون سی اشیاء ہم ایک دوسرے کے ممالک کو بھجوا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’جب برادر ملک پاکستان سے ہمیں انتہائی اعلٰی معیار کا چاول مل سکتا ہے تو پھر ہم کسی اور جگہ سے چاول کیوں خریدیں؟ یہ فیصلہ ہمارے برادرانہ تعلقات کی جھلک ہے اور ہمارے درمیان ہونے والی بات چیت کا واضح نتیجہ ہے۔‘ 

آذربائیجان نے پاکستانی چاول کی درآمد پر پانچ سالہ ٹیکس چھوٹ دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ پاکستان اورآذربائیجان کے درمیان 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق باہمی تجارت کا حجم ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا جس میں پاکستان سے آذربائیجان کے لیے برآمدات ایک کروڑ 16 لاکھ ڈالر جبکہ آذربائیجان سے درآمدات 25 لاکھ ڈالر تھیں۔
پاکستان سے آذربائیجان کو برآمد ہونے والی اشیا میں صابن، دھاگہ، ملبوسات اور چاول سرفہرست ہیں۔  
ماہرین کے مطابق آذربائیجان کی جانب سے پاکستانی چاول کی درآمد پر ٹیکس استثنیٰ سے پاکستانی برآمد کنندگان کو تو پوری قیمت ملے گی لیکن آذربائیجان کے درآمد کنندگان کو ٹیکس چھوٹ ملنے سے آذربائیجان کی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی مانگ بڑھے گی اور پاکستانی چاول کی برآمد میں اضافہ ہوگا۔  
اس سے نہ صرف پاکستانی کسانوں اور برآمد کنندگان کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستانی برآمدات کے مجموعی حجم میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

شیئر: