انڈین ریاست کرناٹک کے شہر میسور میں مسجد کی طرح تعمیر کیے گئے ایک بس سٹاپ کا حلیہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رکن اسمبلی کی دھمکی کے سبب تبدیل کر دیا گیا ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق میسور کی حدود میں واقع اس بس سٹاپ کی چھت پر تین سنہرے رنگ کے گنبد بنائے گئے تھے، لیکن بی جے پی کے رکن اسمبلی پراتاپ سمہا کی دھمکی کے بعد ان تین گنبدوں کو ہٹا کر ایک گنبد تعمیر کیا گیا ہے اور اس کا رنگ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں 14 سالہ لڑکے کو سوشل میڈیا پر اظہارِ محبت مہنگا پڑ گیاNode ID: 720766
خیال رہے کچھ دنوں پہلے پراتاپ سمہا نے کہا تھا کہ انہوں نے انجینیئرز کو حکم دیا ہے کہ انہی کی پارٹی کے رکن کی جانب سے تعمیر کیے گئے ’مسجد کی طرح‘ دکھنے والے بس سٹاپ کو مسمار کردیا جائے۔
انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر انجینیئرز کی جانب سے یہ بس سٹاپ دو سے تین دن میں مسمار نہیں کیا جاتا تو وہ اسے خود توڑ دیں گے۔
اتوار کو صبح ایک ٹویٹ میں پراتاپ سمہا نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے لکھا کہ ’اگر بیچ میں ایک بڑا گنبد ہو اور سائیڈ پر دو چھوٹے گنبد ہوں تو یہ مسجد ہے۔‘
ಮಧ್ಯದಲ್ಲೊಂದು ದೊಡ್ಡ ಗುಂಬಜ್, ಅಕ್ಕಪಕ್ಕ ಎರಡು ಚಿಕ್ಕ ಗುಂಬಜ್ ಇದ್ದರೆ ಅದು ಮಸೀದೀನೇ, ಅದನ್ನು ತೆರವು ಮಾಡಿಸುತ್ತೇನೆ ಎಂದಿದ್ದೆ ಮತ್ತು ಅದರಂತೆ ನಡೆದುಕೊಂಡಿದ್ದೇನೆ. ಕಾಲಾವಕಾಶ ಕೇಳಿ ಮಾತಿನಂತೆ ನಡೆದುಕೊಂಡ ಜಿಲ್ಲಾಧಿಕಾರಿಗಳಿಗೆ ಹಾಗು ವಾಸ್ತವ ಅರಿತು ಜನಾಭಿಪ್ರಾಯಕ್ಕೆ ತಲೆಬಾಗಿದ ರಾಮದಾಸ್ ಜಿ ಅವರಿಗೂ ಧನ್ಯವಾದಗಳು. pic.twitter.com/9b1wPLULJ4
— Pratap Simha (@mepratap) November 27, 2022